سی این جی اسٹیشنز کی بندش شہریوں کو شدید مشکلات
پٹرول اور ایل پی جی پر چلنے والے رکشا اور ٹیکسی ڈرائیورز نے منہ مانگے کرائے وصول کیے
کراچی سمیت سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنز کی بندش سے صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
گیس فیلڈز سے گیس کی کمی کے سبب سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی بندش کا دورانیہ 24گھنٹے سے بڑھا کر 48گھنٹے کردیا گیا تاہم لائن پیک کی سطح بہتر ہونے پر پیر کو صبح 9بجے کے بجائے تین گھنٹہ قبل صبح 6بجے سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی شروع کردی جائیگی،سی این جی کی بندش کے باعث 80فیصد پبلک ٹرانسپورٹ بند رہی، صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بسوں ،رکشے اورٹیکسی ڈرائیوروں نے منہ مانگے کرائے وصول کیے،منی بسوں اور کوچز میں کنڈیکٹرنے زائد کرایے وصول کیے۔
سی این جی کی بندش سے سب سے زیادہ سی این جی رکشا چلانیو الے متاثر ہوئے، سی این جی رکشے چلانے والے روزانہ اجرت کماتے ہیں، دو روز گیس کی بندش کے سبب بڑی تعداد میں سی این جی رکشے بھی بند رہے جس سے رکشہ چلاکر گھروں کی کفالت کرنے والے محنت کشوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، بسوں کوچز اور منی بسوں کی شدید کمی کے باعث مسافروں کی بڑی تعداد نے بس کی چھتوں اور عقبی جنگلے پر چڑھ کر سفر کیا، سوئی سدرن گیس کمپنی کے مطابق زمزمہ اور بھٹ فیلڈ سمیت تین گیس فیلڈز کی مرمت کے باعث سسٹم میں 250سے 300ایم ایم سی ایف یومیہ گیس کی کمی کا سامنا ہے۔
سی این جی کے ساتھ صنعتوں کو بھی گیس کے حصول میں کمی کا سامنا ہے اور کراچی میں صنعتوں کو گیس کی فراہمی بھی 48گھنٹے بند رکھنے کا شیڈول جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق صنعتوں کو گیس کی سپلائی اتوار کی صبح 7بجے سے منگل کی صبح بجے تک بند رہے گی، سوئی سدرن گیس کمپنی کے ترجمان کے مطابق صنعتوں کے لیے گیس کی بندش کے شیڈول میں اتوار کی شب تک کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
گیس فیلڈز سے گیس کی کمی کے سبب سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی بندش کا دورانیہ 24گھنٹے سے بڑھا کر 48گھنٹے کردیا گیا تاہم لائن پیک کی سطح بہتر ہونے پر پیر کو صبح 9بجے کے بجائے تین گھنٹہ قبل صبح 6بجے سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی شروع کردی جائیگی،سی این جی کی بندش کے باعث 80فیصد پبلک ٹرانسپورٹ بند رہی، صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بسوں ،رکشے اورٹیکسی ڈرائیوروں نے منہ مانگے کرائے وصول کیے،منی بسوں اور کوچز میں کنڈیکٹرنے زائد کرایے وصول کیے۔
سی این جی کی بندش سے سب سے زیادہ سی این جی رکشا چلانیو الے متاثر ہوئے، سی این جی رکشے چلانے والے روزانہ اجرت کماتے ہیں، دو روز گیس کی بندش کے سبب بڑی تعداد میں سی این جی رکشے بھی بند رہے جس سے رکشہ چلاکر گھروں کی کفالت کرنے والے محنت کشوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، بسوں کوچز اور منی بسوں کی شدید کمی کے باعث مسافروں کی بڑی تعداد نے بس کی چھتوں اور عقبی جنگلے پر چڑھ کر سفر کیا، سوئی سدرن گیس کمپنی کے مطابق زمزمہ اور بھٹ فیلڈ سمیت تین گیس فیلڈز کی مرمت کے باعث سسٹم میں 250سے 300ایم ایم سی ایف یومیہ گیس کی کمی کا سامنا ہے۔
سی این جی کے ساتھ صنعتوں کو بھی گیس کے حصول میں کمی کا سامنا ہے اور کراچی میں صنعتوں کو گیس کی فراہمی بھی 48گھنٹے بند رکھنے کا شیڈول جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق صنعتوں کو گیس کی سپلائی اتوار کی صبح 7بجے سے منگل کی صبح بجے تک بند رہے گی، سوئی سدرن گیس کمپنی کے ترجمان کے مطابق صنعتوں کے لیے گیس کی بندش کے شیڈول میں اتوار کی شب تک کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔