پشاور ریڈیو اسٹیشن پر حملے میں نایاب مسودے اور نغموں کے ریکارڈ بھی خاکستر

شرپسندوں نے سیکڑوں نایاب ڈراموں کے ٹیپس، کیٹلاگ اور متعدد کتابوں کو بھی نذر آتش کردیا، حبیب النبی

فوٹو: فائل

ریڈیوپاکستان پشاور پر شرپسندوں کے حملے میں نایاب مسودے اور گانوں کے ریکارڈ بھی جل کر خاکستر ہوگئے.

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہونے والے پرتشدد احتجاج کے دوران ریڈیوپاکستان کی عمارت پر شرپسندوں کے حملے میں اردو اور پشتو ڈراموں کے نایاب مسودے تباہ اور معروف موسیقاروں اور گلوکاروں کے ریکارڈ کرائے گئے نادر گیتوں کے ریکارڈز جل کر خاکستر ہوگئے۔

ریڈیو پاکستان پشاور کے پروگرام مینیجر حبیب النبی نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شرپسندوں کے حملے میں حمزہ خان شنواری، ڈاکٹر محمد اعظم، یونس قیاسی، ارباب عبدالوکیل، ہمایوں ہما، ساحر آفریدی، بیگم اے آر داؤد، زیتون بانو اور سید رسول رسا جیسے نام ور ڈراما نگاروں کے ہاتھ سے لکھے گئے پشتو اور اردو ڈراموں کے اصل مسودے تباہ ہوگئے۔

حبیب النبی نے مزید بتایا کہ اس کے علاوہ شرپسندوں نے سیکڑوں نایاب ڈراموں کے ٹیپس، کیٹلاگ اور متعدد کتابوں کو بھی نذر آتش کردیا۔


حبیب النبی کا کہنا تھا کہ شرپسندوں نے دو ہزار ادبی و تاریخی کتب کو نذر آتش کیا جن میں معروف صوفی شاعر رحمان بابا اور خوشحال خان خٹک کی کتابیں بھی شامل تھیں۔ اس کے علاوہ عبدالجان مغموم، آفتاب احمد اور قاری محمد جیسے براڈ کاسٹرز کی نایاب تصویریں بھی جل کر خاکستر ہوگئیں۔

ڈراموں کے مسودوں اور ادبی کتب کے علاوہ حملہ آوروں نے احمد خان، معشوق سلطان، رفیق شنواری، خیال محمد اور فضل ربی جیسے نام ور غزل گائیک اور حمزہ خان شنواری، اجل خٹک، خاطر غزنوی، سمندر خان سمندر، قلندر مہمند، ممتاز علی شاہ، شہزاد خان جوہر اور عبداللہ جان مغموم جیسے ڈراما نگاروں کی نادرتصاویر بھی جلا ڈالیں۔

 

 
Load Next Story