زیر سمندر ہزاروں سال پرانی سڑک دیکھ کر سائنسدان حیرت زدہ رہ گئے

کروشیا کے ساحل سے دور خلیج گریڈینا میں سمندر کے تقریباً 16 فٹ نیچے تعمیری ڈھانچے کو دریافت کیا گیا

[فائل-فوٹو]

یونیورسٹی آف زادار کے ماہر آثار قدیمہ ایگور بورزیک نے کروشیا کے ساحل سے دور خلیج گریڈینا میں پانی کے تقریباً 16 فٹ نیچے عجیب تعمیری ڈھانچے کو دریافت کیا۔

اگرچہ یہ کوئی اٹلانٹس کی طرح کھویا ہوا شہر نہیں ہے تاہم سائنسدانوں نے ایک ایسے تاریخی حصے کو بےنقاب کیا ہے جسے سمندر نگل چکا تھا۔ ماہرین نے اعتراف کیا کہ وہ بھی حیران رہ گئے جب غوطہ خوروں نے 7،000 سال پرانی پتھر کی سڑک کا پتہ لگایا جو سمندر کی مٹی کی تہوں میں دبی ہوئی تھی۔

قدیم ڈھانچے کو اس وقت دریافت کیا گیا جب یونیورسٹی آف زادار کے ماہر آثار قدیمہ ایگور بورزیک نے کروشیا کے ساحل سے دور خلیج گریڈینا میں تقریباً 16 فٹ (5 میٹر) پانی کے اندر "عجیب ڈھانچے" کو دیکھا۔




ماہرین کے مطابق ڈوبی ہوئی سڑک کبھی کسی زمانے میں کروشیا کے جزیرے کورچولا کو قدیم بستی سے جوڑتی تھی۔ بستی کا تعلق سمندری ثقافت Hvar سے تھا۔

یونیورسٹی آف زادار نے دریافت کی فوٹیج جاری کی جس میں سڑک دکھائی گئی جو پتھروں پر مشتمل تھی اور اس کی پیمائش تقریباً 12 فٹ (تقریباً 4 میٹر) تھی۔

ماہرین آثار قدیمہ کا خیال ہے کہ لوگ تقریباً 7,000 سال پہلے اس سڑک پر چلتے تھے جبکہ اس جگہ کے قریب لکڑی کی ریڈیو کاربن ڈیٹنگ سے پتہ چلتا ہے کہ بستی 4,900 قبل مسیح کی ہے۔
Load Next Story