عالمی تنظیم جی ایس ایم اے کا ٹیلی کام سیکٹر کے ٹیکسز میں کمی کا مطالبہ

پاکستان 34.5فیصد محصولات کیساتھ بلند شرح کے حامل ممالک میں سرفہرست

موبائل، براڈ بینڈ خدمات پر بھاری محصولات سے غریب طبقہ زیادہ متاثر ہورہا ہے ۔ فوٹو:فائل

موبائل انڈسٹری کی عالمی تنظیم جی ایس ایم اے نے وفاقی وزارت آئی ٹی و ٹیلی کام سے ٹیکس اصلاحات کی سفارش کردی۔

وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کام کو ارسال کردہ سفارشات میں جی ایس ایم اے نے کہا ہے کہ پاکستان میں ڈیجٹیلائزیشن کے فروغ کے لیے ٹیکس اصلاحات ناگزیر ہیں۔

جی ایس ایم اے نے پاکستان میں ٹیلی کام اور ڈیجیٹل خدمات پر ٹیکسز کی شرح میں کمی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 15فیصد ودہولڈنگ اور 19.5فیصد جی ایس ٹی کے ساتھ پاکستان میں ڈیجیٹل سروسز پر 34.5فیصد محصولات عائد ہیں۔


یہ بھی پڑھیں: سال 2022؛ ٹیلی کام آمدنی میں 694 ارب اضافہ ہوا، پی ٹی اے

پاکستان ٹیلی کام اور ڈیجیٹل خدمات پر ٹیکسز کی بلند شرح کے حامل سرفہرست ملکوں میں شامل ہے۔مالی سال 2023-24کے فنانس بل کے ذریعے ٹیلی کام سیکٹر اور ڈجیٹل سروسز پر ٹیکسز کی شرح میں کمی لائی جائے، موبائل براڈ بینڈ خدمات اور ہینڈ سیٹ پر بھاری محصولات سے غریب طبقہ زیادہ متاثر ہورہا ہے۔

موبائل ہینڈ سیٹ اور براڈ بینڈ سروسز پر ایڈوانس انکم ٹیکس میں کمی لائی جائے، کم آّمدن والا بڑا طبقہ انکم ٹیکس ریٹرنز کے ذریعے ایڈوانس ٹیکس ایڈجسٹ نہیں کراسکتا۔ ایڈوانس ٹیکس میں کمی سے حکومت کے اسمارٹ فون سب کے لیے عزم کو تقویت ملے گی۔
Load Next Story