بجٹ 2023 برآمدکنندگان کو بجلی نرخوں پر دی گئی رعایت ختم کرنیکا فیصلہ

3برس میں برآمدکنندگان کا منافع بجلی قیمتوں میں ہوئے اضافے سے کہیں زیادہ ،وزارت خزانہ

آئندہ بجٹ دوستانہ ہوگا،اسحق ڈار کی ایف پی سی سی آئی اور ٹیکسٹائل وفد کو یقین دہانی۔ فوٹو:فائل

وفاقی حکومت کا تخمینہ ہے کہ برآمدکنندگان نے گزشتہ تین برسوں کے دوران روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے ایک کھرب 50 ارب روپے منافع کی مد میں کمائے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے یہ رپورٹ وزیر خزانہ اسحق ڈار اور وفاقی ایوان ہائے صنعت و تجارت کے وفد اور برآمدکنندگان کے نمائندوں سے ملاقات کے موقع پر تیار کی گئی تھی۔

یہ ملاقات جمعے کے روز ہوئی تھی جس میں اسحاق ڈار نے یقین دلایا تھا کہ نیا بجٹ دوستانہ ہوگا تاہم انھوں نے نئے بجٹ میں ٹیکسوں میں کمی یا گیس اور بجلی کی قیمتوں میں رعایت کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔

ایف پی سی سی آئی کے وفد نے ملاقات کے دوران اسحاق ڈار سے نئے بجٹ میں شرح ٹیکس میں کمی کے علاوہ تمام درآمدات پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح کم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔اس کے علاوہ مجموعی پیداوار پر ٹیکس ریٹ کو کم کرتے ہوئے 1 فیصد جبکہ کارپوریٹ ٹیکس کو 27 فیصد پر لانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کے الیکٹرک کو ٹیرف سبسڈی کی ادائیگی نہ ہوئی تو کراچی میں بجلی بند ہوسکتی ہے، وزارت توانائی


ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال شیخ نے ایکسپریس کو بتایا کہ اسحاق ڈار نے کاروباری وفد کو یقین دلایا کہ نئے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نافذ نہیں کیا جائے گا نہ ہی ٹیکس دہندگان پر مزید کوئی بوجھ ڈالا جائے گا۔

علاوہ ازیں وزارت خزانہ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اسحاق ڈار سے آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے وفد نے بھی ملاقات کی وفد نے مختلف صوبوں میں بجلی کے مختلف نرخوں سے متعلق مسائل سے بھی وفاقی وزیر کو آگاہ کیا۔

واضح رہے کہ آئی ایم ایف سے جاری مذاکرات کے نتیجے میں وفاقی حکومت نے برآمدکنندگان کو بجلی کی قیمتوں پر دی گئی 7 روپے 50 پیسے فی یونٹ کی رعایت بھی اس سال فروری سے ختم کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی؛ حکومت کا ایکسپورٹ سیکٹر کے لیے بجلی سبسڈی ختم کرنے کا اعتراف

وزارت خزانہ کے افسران کے مطابق وفاقی حکومت نے گزشتہ تین چار برسوں کے دوران برآمدکنندگان کو بجلی کی مد میں 181 ارب روپے سے زائد کی اعانت (سبسڈی) فراہم کی ہے جبکہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی مسلسل گراوٹ کے باعث برآمدکنندگان کو اچھا خاصا منافع حاصل ہوا ایکسپریس سے گفتگو میں فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے ایک برآمدکنندہ (ایکسپورٹر) خرم مختار نے بتایا کہ وزیر خزانہ سے ملاقات میں کوئی بڑا فیصلہ نہیں ہوا، ہم ایکسپورٹرز نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ برآمدکنندگان کے لیے صنعتی ٹیرف لاگت کی بنیاد پر نافذ کیا جائے جس میں دیگر کوئی (سبسڈی) رعایت شامل نہ ہو۔

پریس ریلیز کے مطابق اسحاق ڈار نے ٹیکسٹائل سیکٹر کو حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون اور سہولیات کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی تاکہ برآمدات میں اضافہ کیا جاسکے۔
Load Next Story