بھارت سے رہائی پانے والے 22 پاکستانی قیدی وطن واپس پہنچ گئے
پاکستان کی طرف 198 بھارتی ماہی گیروں کی رہائی کے بعد بھارت نے بھی جمعہ کے روز 22 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا ہے جو واہگہ بارڈر کے راستے واپس اپنے وطن پہنچے ہیں۔
بھارت کی طرف سے سزائیں مکمل کرنیوالے21 قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے جن میں 12 سویلین جبکہ 9 ماہی گیر شامل ہیں۔ پاکستانی شہری بھارت کی مختلف جیلوں میں قید تھے۔ پاکستانی شہریوں کی رہائی کے لیے پاکستانی ہائی کمیشن نیودہلی نے اہم کردارادا کیا ہے۔
پاکستان ہائی کمیشن کی طرف سے بھارتی جیلوں سے رہائی پانیوالوں کو عارضی سفری دستاویزات مہیا کی گئیں۔ بھارت سے رہائی پانیوالے پاکستانی جیسے ہی سرحدی لائن عبور کرکے پاکستان کی حدود میں داخل ہوئے ان کے چہرے خوشی سے دمک اٹھے اور انہوں حکام کا شکریہ ادا کیا۔
بھارت سے رہائی پاکرواپس وطن آنیوالوں سول شہریوں میں محمدعاقل، جاوید اقبال، محمداسلم، محمدسہیل، ذوالقرنین حیدر، محمدمشتاق ،اقبال، عمران شاہد، منظوراحمد، پورابھیل ، فداحسین اورعادل انجم شامل ہیں جبکہ ماہی گیروں میں ابراہیم تھیم، قاسم، اچھارسمارملاح،شیرعلی، صالم، احمد، بخش ، محمد اقبال، عبدالمجید شامل ہیں۔
پاکستان اوربھارت کے مابین یکم جنوری 2023 کو ایک جیلوں میں قید ایک، دوسرے ملک کے شہریوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا تھا۔ جس کے مطابق پاکستان میں زیر حراست بھارتی قیدیوں کی تعداد 705 بتائی گئی تھی جن میں 51 عام شہری اور 654 ماہی گیر شامل ہیں۔
ان میں سے پاکستان نے رواں ماہ 198 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کردیا تھا۔ دوسری طرف بھارت میں قید پاکستانی شہریوں کی تعداد 434 بتائی گئی تھی جن میں 339 سولین قیدی اور 95 ماہی گیر شامل ہیں۔ پاکستان نے بھارت سے اپنے 51 سولین قیدیوں اور 94 ماہی گیروں کی جلد رہائی اور وطن واپسی کی مطالبہ کیا تھا جو اپنی سزائیں مکمل کرچکے ہیں۔ بھارت نے ان میں سے 12 سویلین اور 9 ماہی گیروں کو رہا کردیا ہے۔
واضع رہے کہ پاکستان نے بھارتی حکومت سے 1965 اور 1971 کی جنگوں میں لاپتہ ہونے والے دفاعی اہلکاروں کو قونصلر رسائی دینے اور 56 سول قیدیوں تک خصوصی قونصلر رسائی کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ بھارت سے رہائی پاکرآنیوالے 22 پاکستانی شہریوں کو واہگہ بارڈرپرپاکستان رینجرزپنجاب نے خوش آمدید کہا، انہیں ہارپہنائے اورکھانا دیا گیا۔ حکام کے مطابق معمول کی تحقیقات اور پوچھ گچھ کے بعد بھات سے رہا ہوکرآنیوالوں کو ان کے خاندانوں کے حوالے کردیا جائیگا جبکہ ماہی گیروں کو ایدھی فاؤنڈیشن کی معاونت سے کراچی بھیجا جائیگا۔