ایشیاکپ ’’اگر انگلینڈ یواےای کے علاوہ کوئی میزبان ہوا تو زرتلافی مانگیں گے‘‘
لارڈز اور دبئی میں ایشیائی کمیونٹی کی بھرپور توجہ کی بدولت زیادہ گیٹ منی حاصل ہوسکتا ہے، نجم سیٹھی
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ ایشیاکپ کی میزبانی کیلیے لارڈز کا میدان دستیاب ہے، انگلینڈ اور یواے ای کے سوا کوئی میزبان ہوا تو زرتلافی مانگیں گے۔
''ایکسپریس نیوز'' کے پروگرام ''اسپورٹس پیج '' میں میزبان مرزا اقبال بیگ سے گفتگو کرتے ہوئے پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے کہا کہ ہائبرڈ ماڈل کے تحت کچھ میچز کی میزبانی کیلیے انگلینڈ اور یواے ای سب سے زیادہ موزوں ہیں، یہاں ایشیائی کمیونٹی کی بھرپور توجہ کی بدولت زیادہ گیٹ منی حاصل ہوسکتا ہے۔
سری لنکا یا بنگلہ دیش میں یہ صورتحال نہیں ہوگی، اگر انگلینڈ یا یواے ای کے سوا کسی ملک کا فیصلہ کرنا ہے تو ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) سے کہوں گا کہ ٹکٹوں کی مد میں ہونے والے نقصان کی تلافی کردی جائے۔
مزید پڑھیں: ایشیاکپ؛ ''ہائبرڈ ماڈل'' کا منصوبہ جان پکڑنے لگا
انگلینڈ سے لارڈز کے میدان کی دستیابی کا پوچھا تھا، اس حوالے سے مثبت جواب آیا ہے، انھوں نے کہا کہ ایشیاکپ کے حوالے سے فیصلہ 1،2 روز میں ہوجانا چاہیے، ہم اس صورتحال کو ورلڈکپ کے ساتھ منسلک نہیں کرنا چاہتے مگر بھارتی حکومت اجازت نہیں دیتی تو ہمیں بھی حکومت ورلڈکپ میں شرکت سے روک سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: ایشیاکپ؛ پاکستان کی راہیں ہموار ہونے لگیں، افغان بورڈ کی یقین دہانی سامنے آگئی
انہوں نے کہا کہ ورلڈکپ 2023 میں بھارت جاکر کھیلنے میں ہمیں سیکیورٹی کے مسائل ہیں، اس صورت میں ہم بھی ہائبرڈ ماڈل کا مطالبہ کرسکتے ہیں، ٹی20 ورلڈکپ 2016 میں بھی پاکستان ٹیم حکومت سے اجازت ملنے پر ہی بھارت کھیلنے کیلیے گئی تھی۔
''ایکسپریس نیوز'' کے پروگرام ''اسپورٹس پیج '' میں میزبان مرزا اقبال بیگ سے گفتگو کرتے ہوئے پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے کہا کہ ہائبرڈ ماڈل کے تحت کچھ میچز کی میزبانی کیلیے انگلینڈ اور یواے ای سب سے زیادہ موزوں ہیں، یہاں ایشیائی کمیونٹی کی بھرپور توجہ کی بدولت زیادہ گیٹ منی حاصل ہوسکتا ہے۔
سری لنکا یا بنگلہ دیش میں یہ صورتحال نہیں ہوگی، اگر انگلینڈ یا یواے ای کے سوا کسی ملک کا فیصلہ کرنا ہے تو ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) سے کہوں گا کہ ٹکٹوں کی مد میں ہونے والے نقصان کی تلافی کردی جائے۔
مزید پڑھیں: ایشیاکپ؛ ''ہائبرڈ ماڈل'' کا منصوبہ جان پکڑنے لگا
انگلینڈ سے لارڈز کے میدان کی دستیابی کا پوچھا تھا، اس حوالے سے مثبت جواب آیا ہے، انھوں نے کہا کہ ایشیاکپ کے حوالے سے فیصلہ 1،2 روز میں ہوجانا چاہیے، ہم اس صورتحال کو ورلڈکپ کے ساتھ منسلک نہیں کرنا چاہتے مگر بھارتی حکومت اجازت نہیں دیتی تو ہمیں بھی حکومت ورلڈکپ میں شرکت سے روک سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: ایشیاکپ؛ پاکستان کی راہیں ہموار ہونے لگیں، افغان بورڈ کی یقین دہانی سامنے آگئی
انہوں نے کہا کہ ورلڈکپ 2023 میں بھارت جاکر کھیلنے میں ہمیں سیکیورٹی کے مسائل ہیں، اس صورت میں ہم بھی ہائبرڈ ماڈل کا مطالبہ کرسکتے ہیں، ٹی20 ورلڈکپ 2016 میں بھی پاکستان ٹیم حکومت سے اجازت ملنے پر ہی بھارت کھیلنے کیلیے گئی تھی۔