انوکھا اقدام جامعہ کراچی ایم اے پرائیویٹ کا امتحان پرانے پرچوں کے تحت لے گی

شعبہ امتحانات نے پرچے کی ماڈریشن کے لیے شعبوں سے رابطہ نہیں کیا،شعبے پرچوں کی تیاری سے لاتعلق،غیرتدریسی عملہ تیارکریگا

2 سال کے غیر استعمال شدہ پرچے استعمال کریں گے،ناظم امتحانات، ایم اے ریگولر اور ڈگری امتحانات بھی اسی طرح لیے جانے کا خدشہ فوٹو: فائل

WASHINGTON:
جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات نے ایم اے پرائیویٹ کے امتحان کیلیے نئے پرچوں کی تیاری کے بجائے امتحان گزشتہ برسوں کے حل شدہ پرچوں سے ہی لینے کا انوکھا فیصلہ کیا ہے۔

کل سے شرو ع ہونے والے ایم اے کے ضمنی امتحان کے پرچے شعبوں کے اساتذہ تیارکرکے امیدواروں کو فراہم نہیں کریں گے،تفصیلات کے مطابق کراچی یونیورسٹی کا شعبہ امتحانات یونیورسٹی قواعد کے برخلاف ایم اے پرائیویٹ کے امتحانی پرچے جامعہ کے متعلقہ شعبوں سے تیارکروانے کے بجائے گزشتہ برسوںکے حل شدہ پرچوں سے بناکر دے گا، ایم اے پرائیویٹ کے ضمنی امتحانات کے سلسلے میں متعلقہ شعبہ جات کو پرچوں کی تیاری کے حوالے سے لاتعلق رکھا گیا ہے اورامتحانی پرچے شعبہ امتحانات کا غیر تدریسی عملہ گزشتہ پرچوں کی مدد سے خود تیارکرے گا، جامعہ کراچی کے قواعد کے تحت یونیورسٹی کے امتحانات کے سلسلے میں شعبہ کے اساتذہ پرچے بناکر شعبہ امتحانات کوبھجواتے ہیں شعبہ امتحانات ان پرچوں کی ماڈریشن شعبہ جاتی بورڈآف اسٹڈیز سے کراتا ہے جس کے بعد حتمی امتحانی پرچہ شعبہ امتحانات کے حوالے کردیاجاتاہے اس حوالے سے جامعہ کراچی کے شعبوں کے سربراہ اوراساتذہ کا کہنا ہے کہ انھیں اخبارات کے ذریعے علم ہواکہ شعبہ امتحانات ایم اے کے ضمنی امتحانات لے رہاہے تاہم اس کے پرچے کس نے تیارکیے یہ بات ان کے علم میں نہیں تاہم ان سے پرچے تیار نہیں کروائے گئے۔


شعبہ امتحانات اوورسیز امتحانات میں ایسی روایت قائم کرچکا ہے تاہم اب ایم اے کا امتحان بھی اس طرح لیا جارہا ہے اور مستقبل میں ایم اے ریگولر اور ڈگری کلاسوں کے سالانہ امتحانات بھی ایسے ہی طریقہ کار کے تحت لیے جانے کا خدشہ ہے، جامعہ کراچی کے ناظم امتحانات پروفیسر ڈاکٹر ارشد اعظمی نے ایم اے کے پرچوں کی نئی ماڈریشن اورتیاری نہ کروانے کی تصدیق کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ متعلقہ شعبوں کے2 سال پرانے پرچے پہلے ہی شعبوں کے پاس ہیں جو استعمال نہیں ہوئے لہٰذا پہلے ان کو استعمال کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ روز بدلتے ہوئے ملکی و عالمی حالات و واقعات کے تناظرمیں میٹرک سے لے کر ماسٹرز تک تعلیمی بورڈ اور جامعات امتحانات سے قبل پرچوں کی ماڈریشن کے بعد نئے پرچے تیارکرواتے ہیں، شعبہ بین الاقوامی تعلقات،شعبہ سیاسیات،معاشیات ،انگریزی اور اردو سمیت دیگرمضامین کے پرچے اسی تناظرمیں تیارکیے جاتے ہیں، بین الاقوامی تعلقات اورسیاسیات میں بالخصوص دنیاکے بدلتے حالات کے تناظر میں پرچوں کی تیاری ہوتی ہے جبکہ اردواورانگریزی میں ماضی قریب کے شعرا اورادیبوں کے حوالے سے سوالات بھی پرچوں میں شامل ہوتے ہیں قابل ذکرامریہ ہے کہ چندروزقبل میٹرک کے انگریزی کے پرچے میں بورڈ نے تھر میں قحط سالی کے حوالے سے مضمون پرچے میں شامل کیا تھا جو پرچے کی ماڈریشن اورنئے پرچے کی تیاری کی واضح مثال ہے تاہم یونیورسٹی کے شعبہ امتحانات نے ان حقائق کے باوجود ایم اے سطح کے امیدواروں کے لیے پرانے پرچوں سے امتحان لینے کا فیصلہ کیاہے جس پرکل سے عمل ہونا ہے۔
Load Next Story