دبئی میں سائیکل چلانے والوں کے لیے 93 کلومیٹر طویل انِ ڈور ہائی وے کا منصوبہ
’دی لوپ‘ نامی شاہراہ پر سبزہ اگایا جائے گا اور سائیکل سواروں اور پیدل چلنے والوں کے لیے جگہ بنائی جائے گی
دبئی نے کنارے سے شہر کا احاطہ کرنے والی مکمل ان ڈور شاہراہ کا منصوبہ پیش کیا ہے جس کے تحت 93 کلومیٹر طویل سرنگ نما روڈ بنایا جائے گا۔ اسے اندرونی طور پر درختوں اور سبزے سے ڈھانپا جائے گا جبکہ پیدل چلنے والے اور سائیکل چلانے والے اس طویل شاہراہ پر گھنٹوں سفرکرسکیں گے۔
'دی لوپ' نامی اس منصوبے کو سبز راہ کا نام دیا جاسکتا ہے جس میں کار اور موٹرسائیکل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اطراف میں لوگ دوڑنے کے علاوہ بیٹھ کر پرسکون ماحول میں کچھ وقت گزارسکیں گے۔
دوسری جانب دبئی کی شدید گرمی میں اسے دھوپ کی جلن سے بچانے والے ایک جدید نخلستان کا روپ بھی دیا گیا ہے۔ لیکن اس میں بطورِ خاص ماحولیات اور سبزے کا بہت خیال رکھا گیا ہے۔ منصوبے کے تحت اسے بڑھا کر زراعتی مرکز بھی بنایا جائے گا۔
دی لوپ کا دوسرا مقصد یہ ہے کہ لوگ پیدل چلیں یا سائیکل پر آئیں ، دبئی کو ان دونوں ذرائع سے سب سے زیادہ منسلک (کنیکٹڈ) شہر کا درجہ بھی دینا ہے۔
'دی لوپ' نامی اس منصوبے کو سبز راہ کا نام دیا جاسکتا ہے جس میں کار اور موٹرسائیکل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اطراف میں لوگ دوڑنے کے علاوہ بیٹھ کر پرسکون ماحول میں کچھ وقت گزارسکیں گے۔
دوسری جانب دبئی کی شدید گرمی میں اسے دھوپ کی جلن سے بچانے والے ایک جدید نخلستان کا روپ بھی دیا گیا ہے۔ لیکن اس میں بطورِ خاص ماحولیات اور سبزے کا بہت خیال رکھا گیا ہے۔ منصوبے کے تحت اسے بڑھا کر زراعتی مرکز بھی بنایا جائے گا۔
دی لوپ کا دوسرا مقصد یہ ہے کہ لوگ پیدل چلیں یا سائیکل پر آئیں ، دبئی کو ان دونوں ذرائع سے سب سے زیادہ منسلک (کنیکٹڈ) شہر کا درجہ بھی دینا ہے۔