اوپن مارکیٹ میں ڈالر 305 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں یک دم چار روپے کا بڑا اضافہ ہوا

فوٹو: فائل

حکومت کی آئی ایم ایف پروگرام بحال کرانے کامیاب نہ ہونے، نادہندگی کے بڑھتے ہوئے خطرات اور مہنگائی مزید بلند ترین سطح پر پہنچنے جیسے خطرناک عوامل کے باعث پیر کو بھی ڈالر کی بلند پرواز جاری رہی اور روپے کمزور رہا۔

کاروباری لین دین کے دوران انٹربینک میں ڈالر کی قیمت اضافے کے بعد 286 روپے سے تجاوز کر گئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں قیمت 305 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

کاروباری دورانیے کے آغاز پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 16 پیسے کی کمی سے 285.66 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ اور غیریقینی سیاسی و معاشی حالات سے ڈالر نے دوبارہ اڑان بھری جس سے ایک موقع پر ڈالر 88 پیسے کے اضافے سے 286.70روپے کی سطح پر بھی آگیا تھا لیکن کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 73پیسے کے اضافے سے 286.70روپے کی سطح پر بند ہوا۔


دوسری جانب اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر یکدم 4روپے کے اضافے سے 305روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ جون تک ادائیگیوں کے دباؤ سے ملک مشکلات دوچار رہے گا اور ریگولیٹر کی جانب سے امپورٹ ایل سیز کھلنے پر مزید مدت کے لیےقدغن برقرار رہیں گی۔ آئی ایم ایف معاہدے میں مسلسل تاخیر اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات کی آمد گھٹنے سے روپیہ دباؤ کا شکار رہے گا۔

ایکس چینج کمپنیوں کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں سپلائی گھٹنے سے ڈالر کی قدر بڑھ رہی ہے کیونکہ عازمین حج کی اوپن مارکیٹ میں ذرمبالہ کی ڈیمانڈ بڑھگئی ہے۔
Load Next Story