یوکرین میں فوجی اور سیاسی مداخلت کر کے روس تیسری عالمی جنگ شروع کرنا چاہتا ہے وزیراعظم
روس کا مقصد آئندہ ماہ ہونیوالے انتخابات پر اثرانداز ہوکر یوکرین کی سیاست اورفوج پرکنٹرول حاصل کرنا ہے،یوکرینی وزیراعظم
عبوری وزیراعظم کا کہنا ہے کہ روس یوکرین میں فوجی اور سیاسی مداخلت کر کے تیسری عالمی جنگ شروع کرنا چاہتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یوکرین کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ روس ہمارے داخلی معاملات میں مداخلت کر کے یورپ سمیت دنیا کے امن کو داؤ پر لگانا چاہتا ہے، روس کا مقصد آئندہ ماہ ہونے والے انتخابات پر اثرانداز ہوکر یوکرین کی سیاست اور فوج پر کنٹرول حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس کی جانب سے یوکرین میں فوجی مداخلت یورپ میں جنگ کے آغاز کا باعث بن سکتی ہے اور دنیا ابھی دوسری عالمی جنگ کو نہیں بھول پائی کہ روس تیسری جنگ عظیم شروع کرنا چاہتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ یوکرین کے جزیرہ نما علاقے کریمیا کے عوام نے ریفرنڈم میں روس سے الحاق کے حق میں ووٹ ڈالے جس کے بعد روس نے کریمیا کو اپنا علاقہ تسلیم کرلیا تاہم بات یہیں پر ختم نہیں ہوئی بلکہ یوکرین کے دیگرعلاقوں میں بھی روس نواز علیحدگی پسندوں نے سرکاری عمارتوں پر قبضے کرلئے جس کے بعد یوکرینی فوج نے باغیوں کوکچلنے کے لئے ان کے خلاف آپریشن شروع کردیا جو تاحال جاری ہے۔
دوسری جانب یوکرین کی صورت حال پر امریکا نے نہ صرف روس پر معاشی پابندیاں عائد کردیں بلکہ روسی حکومت کو دھمکی بھی دی کہ وہ سنگین نتائج بھگتنے کے لئے بھی تیار ہوجائیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یوکرین کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ روس ہمارے داخلی معاملات میں مداخلت کر کے یورپ سمیت دنیا کے امن کو داؤ پر لگانا چاہتا ہے، روس کا مقصد آئندہ ماہ ہونے والے انتخابات پر اثرانداز ہوکر یوکرین کی سیاست اور فوج پر کنٹرول حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس کی جانب سے یوکرین میں فوجی مداخلت یورپ میں جنگ کے آغاز کا باعث بن سکتی ہے اور دنیا ابھی دوسری عالمی جنگ کو نہیں بھول پائی کہ روس تیسری جنگ عظیم شروع کرنا چاہتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ یوکرین کے جزیرہ نما علاقے کریمیا کے عوام نے ریفرنڈم میں روس سے الحاق کے حق میں ووٹ ڈالے جس کے بعد روس نے کریمیا کو اپنا علاقہ تسلیم کرلیا تاہم بات یہیں پر ختم نہیں ہوئی بلکہ یوکرین کے دیگرعلاقوں میں بھی روس نواز علیحدگی پسندوں نے سرکاری عمارتوں پر قبضے کرلئے جس کے بعد یوکرینی فوج نے باغیوں کوکچلنے کے لئے ان کے خلاف آپریشن شروع کردیا جو تاحال جاری ہے۔
دوسری جانب یوکرین کی صورت حال پر امریکا نے نہ صرف روس پر معاشی پابندیاں عائد کردیں بلکہ روسی حکومت کو دھمکی بھی دی کہ وہ سنگین نتائج بھگتنے کے لئے بھی تیار ہوجائیں۔