5 ماہ کے دوران طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے 29 واقعات پیش آچکے پی آئی اے
طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے سب سے زیادہ 16 واقعات کراچی اورلاہورائیرپورٹ پر پیش آئے
کراچی سمیت ملکی ہوائی اڈوں پر 5ماہ کے دوران پرپی آئی اے کے طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے 29 واقعات پیش آچکے ہیں، صرف رواں ماہ کے دوران اب تک 10 واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں، سب سےزیادہ واقعات کراچی اورلاہورایئرپورٹ پرہوئے۔
ذرائع کے مطابق بدھ کی صبح کراچی سے کوئٹہ جانے والی پروازپی کے 310کے ذریعے اڑان بھرنے والے ایئربس 320جہاز سے ٹیک آف کے فورابعد پرندہ ٹکرایا ،برڈ ہٹ کے بعد جہاز کے کپتان نے کنٹرول ٹاور سے رابطہ کرکے جہازکو دوبارہ اتارنے کی اجازت مانگی اوربعدازاں پرواز بحفاظت اتاردی گئی، متاثرہ طیارے کی مرمت میں تاخیر کے سبب مسافروں کو متبادل پرواز کے ذریعے روانہ کیا گیا۔
قومی ائیرلائن انتظامیہ نے رواں سال کے 5ماہ کے دوران جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے اعدادوشمار جاری کیے ہیں، جس کے مطابق جنوری سےاب تک پرندے ٹکرانے کے 29 واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں، صرف رواں ماہ ( مئی) میں 10واقعات پیش آچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کے طیارے سے پرندہ ٹکرا گیا، کراچی میں لینڈنگ
پرندے ٹکرانے کے واقعات کراچی،لاہور،اسلام آباد،فیصل آباد،سکھر،کوئٹہ،پشاور،گلگت اور ملتان ایئرپورٹ پر پیش آئے۔ 5ماہ کے دوران پرندے ٹکرانے کے سب سے زیادہ 16 واقعات کراچی اور لاہور ائیرپورٹ پر پیش آئے۔ اس عرصے کے دوران پی آئی اے کی بین الاقوامی پروازں پر جدہ اوربحرین میں طیاروں سے پرندے ٹکرانے کا ایک ایک واقعہ پیش آچکا ہے۔
برڈ اسٹرائیک کے دوران 7 پروازوں کو کم یا زیادہ نقصان پہنچا،22طیارے خوش قسمتی سے نقصان سے بچ گئے۔ طیارے ٹکرانے کے زیادہ واقعات اپروچ اورلینڈنگ کے دوران ہوئے، ٹیک آف کے دوران 3جبکہ ٹیک آف رول کے دوران ایک واقعہ ہوا۔
پروازوں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات فضائی بیڑے میں شامل اے ٹی آر42،اے ٹی آر72،اے تھری ٹوینٹی200 اور 777طیاروں کو پیش آئے۔ ذرائع کے مطابق پرندے ٹکرانے سے پی آئی اے کو بھاری نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے، ان واقعات کے سبب طیارے عارضی طورپرگراؤنڈ ہوجاتے ہیں جبکہ اس کے نتیجے میں طیارہ مرمت کے لیے ہینگرمیں جانے کے سبب مسافروں کو تاخیر کا سامنا رہتا ہے۔
اور پڑھیں: مشکوک لائسنس پر معطل پائلٹس کے ازسر نو امتحانات کی سفارش
پرندے ٹکرانے کے بیشرواقعات میں پروازیں منسوخ کردی جاتی ہیں،یا پھرمتبادل طیارہ تاخیر سے روانہ کیا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کے برڈ شوٹرایئرپورٹ کے فنل ایریا(ٹیک آف،لینڈنگ سائٹ)میں پرندوں کو گراتے ہیں، سی اے اے حکام نے پرندوں کو جہازوں سے دوررکھنے کے لیے کئی مرتبہ جدید آلات کی تنصیب کا بھی عندیہ دیا ہے۔
اس تمام ترمعاملے میں جناح ٹرمینل سمیت دیگرہوائی اڈوں کے قریب ریسٹورنٹس،شادی ہال،کوڑاکرکٹ جبکہ سیوریج کے پانی سمیت دیگرعوامل شامل ہیں،جن کی وجہ سے یہ پرندے اکثرفضا میں منڈلاتے رہتے ہیں اور ٹیک آف اورلینڈنگ کرنے والے جہازوں کے لیے خطرہ بن جاتے ہیں۔
ترجمان سول ایوی ایشن اتھارٹی کا ایکسپریس نیوز سے بات چیت میں کہنا تھا کہ جہازوں سے پرندوں کو دور رکھنے کے لیے جدید ریپیلنٹ سسٹم کا ٹینڈرکردیا گیا ہے،امید ہے کہ عنقریب ملک کے تمام بین الاقوامی ہوائی اڈوں پریکے بعد دیگرے اس سسٹم کی تنصیب کا مرحلہ مکمل کردیا جائے گا۔
ترجمان کے مطابق پرندوں کو بھگانے کے لیے ٹیک آف اورلینڈنگ کے مقام پرفضائی آپریشن کے دوران مستقل بنیادوں پربرڈ شوٹرز کو تعینات کیا جاتاہے، تاکہ ہرممکن حد تک پرندوں کو طیاروں سے دوررکھا جاسکے،
ہوائی اڈوں کے اطراف پورے سال صفائی ستھرائی کے انتظامات کے علاوہ انوائرمینٹل کمیٹی کی میٹینگز بھی منعقد کی جاتی ہیں، ارد گرد کی رہائشی آبادیوں کی آگاہی کے لیے باقاعدہ بینرزآویزاں کیےجاتے ہیں جبکہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر ان اقدامات کو مزید تیز کردیا جاتا ہے۔
ذرائع کے مطابق بدھ کی صبح کراچی سے کوئٹہ جانے والی پروازپی کے 310کے ذریعے اڑان بھرنے والے ایئربس 320جہاز سے ٹیک آف کے فورابعد پرندہ ٹکرایا ،برڈ ہٹ کے بعد جہاز کے کپتان نے کنٹرول ٹاور سے رابطہ کرکے جہازکو دوبارہ اتارنے کی اجازت مانگی اوربعدازاں پرواز بحفاظت اتاردی گئی، متاثرہ طیارے کی مرمت میں تاخیر کے سبب مسافروں کو متبادل پرواز کے ذریعے روانہ کیا گیا۔
قومی ائیرلائن انتظامیہ نے رواں سال کے 5ماہ کے دوران جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے اعدادوشمار جاری کیے ہیں، جس کے مطابق جنوری سےاب تک پرندے ٹکرانے کے 29 واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں، صرف رواں ماہ ( مئی) میں 10واقعات پیش آچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کے طیارے سے پرندہ ٹکرا گیا، کراچی میں لینڈنگ
پرندے ٹکرانے کے واقعات کراچی،لاہور،اسلام آباد،فیصل آباد،سکھر،کوئٹہ،پشاور،گلگت اور ملتان ایئرپورٹ پر پیش آئے۔ 5ماہ کے دوران پرندے ٹکرانے کے سب سے زیادہ 16 واقعات کراچی اور لاہور ائیرپورٹ پر پیش آئے۔ اس عرصے کے دوران پی آئی اے کی بین الاقوامی پروازں پر جدہ اوربحرین میں طیاروں سے پرندے ٹکرانے کا ایک ایک واقعہ پیش آچکا ہے۔
برڈ اسٹرائیک کے دوران 7 پروازوں کو کم یا زیادہ نقصان پہنچا،22طیارے خوش قسمتی سے نقصان سے بچ گئے۔ طیارے ٹکرانے کے زیادہ واقعات اپروچ اورلینڈنگ کے دوران ہوئے، ٹیک آف کے دوران 3جبکہ ٹیک آف رول کے دوران ایک واقعہ ہوا۔
پروازوں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات فضائی بیڑے میں شامل اے ٹی آر42،اے ٹی آر72،اے تھری ٹوینٹی200 اور 777طیاروں کو پیش آئے۔ ذرائع کے مطابق پرندے ٹکرانے سے پی آئی اے کو بھاری نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے، ان واقعات کے سبب طیارے عارضی طورپرگراؤنڈ ہوجاتے ہیں جبکہ اس کے نتیجے میں طیارہ مرمت کے لیے ہینگرمیں جانے کے سبب مسافروں کو تاخیر کا سامنا رہتا ہے۔
اور پڑھیں: مشکوک لائسنس پر معطل پائلٹس کے ازسر نو امتحانات کی سفارش
پرندے ٹکرانے کے بیشرواقعات میں پروازیں منسوخ کردی جاتی ہیں،یا پھرمتبادل طیارہ تاخیر سے روانہ کیا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کے برڈ شوٹرایئرپورٹ کے فنل ایریا(ٹیک آف،لینڈنگ سائٹ)میں پرندوں کو گراتے ہیں، سی اے اے حکام نے پرندوں کو جہازوں سے دوررکھنے کے لیے کئی مرتبہ جدید آلات کی تنصیب کا بھی عندیہ دیا ہے۔
اس تمام ترمعاملے میں جناح ٹرمینل سمیت دیگرہوائی اڈوں کے قریب ریسٹورنٹس،شادی ہال،کوڑاکرکٹ جبکہ سیوریج کے پانی سمیت دیگرعوامل شامل ہیں،جن کی وجہ سے یہ پرندے اکثرفضا میں منڈلاتے رہتے ہیں اور ٹیک آف اورلینڈنگ کرنے والے جہازوں کے لیے خطرہ بن جاتے ہیں۔
ترجمان سول ایوی ایشن اتھارٹی کا ایکسپریس نیوز سے بات چیت میں کہنا تھا کہ جہازوں سے پرندوں کو دور رکھنے کے لیے جدید ریپیلنٹ سسٹم کا ٹینڈرکردیا گیا ہے،امید ہے کہ عنقریب ملک کے تمام بین الاقوامی ہوائی اڈوں پریکے بعد دیگرے اس سسٹم کی تنصیب کا مرحلہ مکمل کردیا جائے گا۔
ترجمان کے مطابق پرندوں کو بھگانے کے لیے ٹیک آف اورلینڈنگ کے مقام پرفضائی آپریشن کے دوران مستقل بنیادوں پربرڈ شوٹرز کو تعینات کیا جاتاہے، تاکہ ہرممکن حد تک پرندوں کو طیاروں سے دوررکھا جاسکے،
ہوائی اڈوں کے اطراف پورے سال صفائی ستھرائی کے انتظامات کے علاوہ انوائرمینٹل کمیٹی کی میٹینگز بھی منعقد کی جاتی ہیں، ارد گرد کی رہائشی آبادیوں کی آگاہی کے لیے باقاعدہ بینرزآویزاں کیےجاتے ہیں جبکہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر ان اقدامات کو مزید تیز کردیا جاتا ہے۔