کراچی میں فلو ملز کی ہڑتال کی وجہ سے بیکری مصنوعات کے بحران کا خدشہ
بیکری مصنوعات بنانے والی فیکٹریوں نے بھی آئندہ ہفتے سے تالابندی کا فیصلہ کرلیا
فلورملوں کی ہڑتال کے سبب شہر میں آٹے کے ساتھ بیکری آئٹمز ڈبل روٹی، بن، پاپے اور دیگر مصنوعات کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
فلورملوں کی ہڑتال کے سبب بیکریوں کو فائن آٹے کی فراہمی معطل ہوگئی، بریڈ انڈسٹری اوربیکریوں میں میدے اورفائن آٹے کا اسٹاک ختم ہوگیا جس کے بعد ڈبل روٹی سمیت دیگربیکری مصنوعات بنانے والی فیکٹریوں نے بھی آئندہ ہفتے سے تالابندی کا فیصلہ کرلیا، انڈسٹریل بریڈ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ضیا بٹ نے ''ایکسپریس'' کوبتایا کہ کراچی میں 4روز سے جاری فلورملوں کی ہڑتال کے باعث تازہ ڈبل روٹی کے تیارکنندگان بریڈ انڈسٹری بھی بحران کی زد میں آگئی ہے کیونکہ بریڈ انڈسٹری اپنے پاس صرف4 یوم کے فائن آٹے اور میدے کے اسٹاکس رکھتی ہے جو جمعہ کی شام کو ختم ہوگئے ہیں، انھوں نے بتایا کہ فائن آٹا اور میدے کے بحران کی وجہ سے کراچی کی بریڈ انڈسٹری بھی آئندہ ہفتے سے اپنی فیکٹریاں بند کرکے فلورملز ایسوسی ایشن کی ہڑتال میں شمولیت کا اعلان کردیگی، ضیا بٹ نے بتایا کہ بریڈ انڈسٹری کی پیداواری سرگرمیاں فلورملوں کے آپریشنزجاری رہنے سے مشروط ہے، اگر کراچی کی فلورملیں بند ہوگئیں تو بریڈ انڈسٹری کی پیداواری سرگرمیاں بھی منجمد ہوجائیں گی۔
دریں اثنا آل پاکستان فلورملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین چوہدری محمد یوسف نے ''ایکسپریس'' کوبتایا کہ کراچی کی فلورملوں کی ہڑتال کے چوتھے دن وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر سیکریٹری خوراک نے بذریعہ خط فلورملز مالکان سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کردیا جس کے جواب میں فلورملز ایسوسی ایشن نے صوبائی سیکریٹری خوراک کویاددہانی کرائی ہے کہ ان کی ملاقاتیں 3 بار ہوچکی ہیں لیکن ہرملاقات میں محکمہ خوراک کے ریٹائرڈ سپرنٹنڈنٹ صلاح الدین جیسی غیرسنجیدہ شخصیت کو وزیرخوراک کے مشیر کی حیثیت سے متعارف کرایا جاتا رہا ہے جن کی منفی سرگرمیوں اور غلط پالیسیوں کے سبب فلورملیں ہڑتال کرنے پر مجبور ہوئی ہیں، جوابی خط میں فلورملز ایسوسی ایشن نے صوبائی سیکریٹری خوراک کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ملز مالکان اور حکومت کے درمیان پل کا کردار ادا کرتے ہوئے وزیرخوراک اور فلورملز ایسوسی ایشن پر مشتمل براہ راست اجلاس بلوائیں جس میں زمینی حقائق کے مطابق نشاندہی شدہ مسائل حل کیے جاسکیں۔
چوہدری محمد یوسف نے وزیرخوراک کے الزامات کے جواب میں بتایا کہ کراچی میں کوئی بھی فلورمل گندم بلوچستان اسمگل کرنے میں ملوث نہیں اور ایسوسی ایشن کا دعویٰ ہے کہ اس کے رکن کسی بھی فلورمل نے بھی گندم اور آٹا کبھی اسمگل نہیں کیا، انھوں نے صوبائی وزیرخوراک کی جانب سے بین الاضلاع گندم اور آٹے کی نقل وحمل پر پابندی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ وزیرموصوف اب کراچی میں ہی گندم کی فصل کاشت کرکے پیداوار شروع کریں گے، انہوں نے کہا کہ کراچی کی فلورملیں شہری ضروریات کوپورا کرنے کے لیے اندرون سندھ یا پنجاب سے گندم منگواتی ہیں لہٰذا وزیرموصوف کو غلط معلومات کی بنیاد پر فیصلے کرنے کے بجائے عقل ودانش کے ساتھ فیصلے کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے بتایا کہ کراچی کی فلورملوں کی جمعہ کو چوتھے دن بھی کامیاب ہڑتال جاری ہے اور ہڑتال کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کے لیے 28 اپریل کو لاہور میں آل پاکستان فلورملز ایسوسی ایشن کا جنرل باڈی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔
فلورملوں کی ہڑتال کے سبب بیکریوں کو فائن آٹے کی فراہمی معطل ہوگئی، بریڈ انڈسٹری اوربیکریوں میں میدے اورفائن آٹے کا اسٹاک ختم ہوگیا جس کے بعد ڈبل روٹی سمیت دیگربیکری مصنوعات بنانے والی فیکٹریوں نے بھی آئندہ ہفتے سے تالابندی کا فیصلہ کرلیا، انڈسٹریل بریڈ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ضیا بٹ نے ''ایکسپریس'' کوبتایا کہ کراچی میں 4روز سے جاری فلورملوں کی ہڑتال کے باعث تازہ ڈبل روٹی کے تیارکنندگان بریڈ انڈسٹری بھی بحران کی زد میں آگئی ہے کیونکہ بریڈ انڈسٹری اپنے پاس صرف4 یوم کے فائن آٹے اور میدے کے اسٹاکس رکھتی ہے جو جمعہ کی شام کو ختم ہوگئے ہیں، انھوں نے بتایا کہ فائن آٹا اور میدے کے بحران کی وجہ سے کراچی کی بریڈ انڈسٹری بھی آئندہ ہفتے سے اپنی فیکٹریاں بند کرکے فلورملز ایسوسی ایشن کی ہڑتال میں شمولیت کا اعلان کردیگی، ضیا بٹ نے بتایا کہ بریڈ انڈسٹری کی پیداواری سرگرمیاں فلورملوں کے آپریشنزجاری رہنے سے مشروط ہے، اگر کراچی کی فلورملیں بند ہوگئیں تو بریڈ انڈسٹری کی پیداواری سرگرمیاں بھی منجمد ہوجائیں گی۔
دریں اثنا آل پاکستان فلورملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین چوہدری محمد یوسف نے ''ایکسپریس'' کوبتایا کہ کراچی کی فلورملوں کی ہڑتال کے چوتھے دن وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر سیکریٹری خوراک نے بذریعہ خط فلورملز مالکان سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کردیا جس کے جواب میں فلورملز ایسوسی ایشن نے صوبائی سیکریٹری خوراک کویاددہانی کرائی ہے کہ ان کی ملاقاتیں 3 بار ہوچکی ہیں لیکن ہرملاقات میں محکمہ خوراک کے ریٹائرڈ سپرنٹنڈنٹ صلاح الدین جیسی غیرسنجیدہ شخصیت کو وزیرخوراک کے مشیر کی حیثیت سے متعارف کرایا جاتا رہا ہے جن کی منفی سرگرمیوں اور غلط پالیسیوں کے سبب فلورملیں ہڑتال کرنے پر مجبور ہوئی ہیں، جوابی خط میں فلورملز ایسوسی ایشن نے صوبائی سیکریٹری خوراک کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ملز مالکان اور حکومت کے درمیان پل کا کردار ادا کرتے ہوئے وزیرخوراک اور فلورملز ایسوسی ایشن پر مشتمل براہ راست اجلاس بلوائیں جس میں زمینی حقائق کے مطابق نشاندہی شدہ مسائل حل کیے جاسکیں۔
چوہدری محمد یوسف نے وزیرخوراک کے الزامات کے جواب میں بتایا کہ کراچی میں کوئی بھی فلورمل گندم بلوچستان اسمگل کرنے میں ملوث نہیں اور ایسوسی ایشن کا دعویٰ ہے کہ اس کے رکن کسی بھی فلورمل نے بھی گندم اور آٹا کبھی اسمگل نہیں کیا، انھوں نے صوبائی وزیرخوراک کی جانب سے بین الاضلاع گندم اور آٹے کی نقل وحمل پر پابندی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ وزیرموصوف اب کراچی میں ہی گندم کی فصل کاشت کرکے پیداوار شروع کریں گے، انہوں نے کہا کہ کراچی کی فلورملیں شہری ضروریات کوپورا کرنے کے لیے اندرون سندھ یا پنجاب سے گندم منگواتی ہیں لہٰذا وزیرموصوف کو غلط معلومات کی بنیاد پر فیصلے کرنے کے بجائے عقل ودانش کے ساتھ فیصلے کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے بتایا کہ کراچی کی فلورملوں کی جمعہ کو چوتھے دن بھی کامیاب ہڑتال جاری ہے اور ہڑتال کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کے لیے 28 اپریل کو لاہور میں آل پاکستان فلورملز ایسوسی ایشن کا جنرل باڈی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔