راولپنڈی کا نوجوان نیشنل پریس کلب کی مرکزی کرسی خریدنے کا خواہش مند
پی ٹی آئی میں ٹوٹ پھوٹ کے سبب ان دنوں اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب کی مرکزی کرسی کو خاص اہمیت حاصل ہے
نیشنل پریس کلب کے مرکزی ہال کی پریس کانفرنس والی مرکزی کرسی اہمیت اختیار کر گئی، جسے راولپنڈی کے نوجوان یاسر فاروق عثمان نے خریدنے کی خواہش کا اظہار کردیا۔
نوجوان نے نیشنل پریس کلب کی کرسی کی خریداری کے لیے پریس کلب انتظامیہ کو 20 ہزار روپے کی پیش کش کردی ہے۔شہری یاسر فاروق عثمان کہنا تھا کہ قلیل ترین وقت کے دوران کسی سیاسی جماعت سے علیحدگیوں کے ریکارڈ اعلانات اس کرسی پر بیٹھ کر کیے، کرسی اس لیے بھی اہم ہے کہ اس سے جڑے کرداروں کی سیاسی جماعت کا پاکستان کی گزشتہ تاریخ اور آئندہ تاریخ میں طویل عرصے تک ذکر گونجتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ کرسی خرید کر اسے بطور یادگار اپنے پاس رکھنا چاہتا ہوں ۔یاسر فاروق کا کہنا تھا لکہ کرسی کے گرد گھومتی اقتدار کے اتار چڑھاو کی داستانوں کے متعلق نئی نسل کو آگاہ کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہتا ہوں۔
[video width="640" height="480" mp4="https://www.express.pk/2023/05/whatsapp-video-2023-05-26-at-7.08.09-pm-1685111470.mp4"][/video]
واضح رہے کہ اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب میں اسد عمر، ملائیکہ بخاری، مسرت جمشید چیمہ، جمشید چیمہ، فردوس عاشق اعوان سمیت دیگر اہم رہنماؤں نے پریس کانفرنس کر کے نو مئی کے واقعات کی مذمت کی اور سیاست یا پارٹی سے علیحدگی کا بھی اعلان کیا۔
نوجوان نے نیشنل پریس کلب کی کرسی کی خریداری کے لیے پریس کلب انتظامیہ کو 20 ہزار روپے کی پیش کش کردی ہے۔شہری یاسر فاروق عثمان کہنا تھا کہ قلیل ترین وقت کے دوران کسی سیاسی جماعت سے علیحدگیوں کے ریکارڈ اعلانات اس کرسی پر بیٹھ کر کیے، کرسی اس لیے بھی اہم ہے کہ اس سے جڑے کرداروں کی سیاسی جماعت کا پاکستان کی گزشتہ تاریخ اور آئندہ تاریخ میں طویل عرصے تک ذکر گونجتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ کرسی خرید کر اسے بطور یادگار اپنے پاس رکھنا چاہتا ہوں ۔یاسر فاروق کا کہنا تھا لکہ کرسی کے گرد گھومتی اقتدار کے اتار چڑھاو کی داستانوں کے متعلق نئی نسل کو آگاہ کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہتا ہوں۔
[video width="640" height="480" mp4="https://www.express.pk/2023/05/whatsapp-video-2023-05-26-at-7.08.09-pm-1685111470.mp4"][/video]
واضح رہے کہ اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب میں اسد عمر، ملائیکہ بخاری، مسرت جمشید چیمہ، جمشید چیمہ، فردوس عاشق اعوان سمیت دیگر اہم رہنماؤں نے پریس کانفرنس کر کے نو مئی کے واقعات کی مذمت کی اور سیاست یا پارٹی سے علیحدگی کا بھی اعلان کیا۔