مفت آٹا اسکیم نیب تحقیقات میں بڑی پیش رفتآڈٹ شروع

پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور محکمہ خوراک نے تمام ریکارڈ فراہم کردیا

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے فلور ملز سے10 روپے فی تھیلا چندہ جمع کرنیکا انکشاف۔ (فوٹو: فائل)

پنجاب میں مفت آٹا اسکیم کے بارے میں نیب تحقیقات میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے جب کہ نیب کی جانب سے معاونت کی درخواست کے بعد محکمہ آڈیٹرجنرل آف پاکستان نے تقسیم کئے جانے والے مفت آٹے کا آڈٹ شروع کر دیا۔

پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور محکمہ خوراک نے آڈیٹر جنرل آفس کو تمام ریکارڈ فراہم کردیا ہے، آڈٹ افسران نے فلورملز کو جاری کی جانے والی گندم، تیار کئے جانے والے آٹا تھیلوں، ارسال کئے جانے اور وصول ہونے والے تھیلوں کی تعداد سمیت تقسیم کئے جانے والے آٹا تھیلوں کا تقسیمی مرکز کی سطح پر آڈٹ شروع کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق نیب حکام نے مفت آٹا حاصل کرنے والے افراد کی رینڈم ویری فیکیشن کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔پی آئی ٹی بی کے مفت آٹا تقسیم کے ڈیٹا میں سے مفت آٹا لینے والے افراد کا انتخاب کر کے ان کو ایس ایم ایس ارسال کیا جائے گا جس میں مفت آٹا لینے والے فرد سے تصدیق کی جائے گی کہ اس نے مفت آٹا کے 3 تھیلے وصول کئے ہیں یا نہیں۔


نیب انکوائری کے دوران تمام اضلاع کی انتظامیہ کی جانب سے فلور ملز سے 10 روپے فی تھیلا چندہ جمع کرنے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔ ضلع میں تقسیم کردہ مفت آٹا کی تعداد کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے یہ رقم وصول کی۔ فلورملز سے یہ رقم مفت آٹا تقسیم مراکز کے اخراجات کی ادائیگی کی مد میں حاصل کی گئی۔

فلورملز سے لی گئی رقم میں سے نجی عمارتوں میں قائم تقسیمی مراکز ،شامیانے اور پنکھوں کا کرایہ دیا گیا۔10 روپے فی تھیلا کے تناسب سے فلارملز سے 43 کروڑ 90 لاکھ روپے وصول کئے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پنجاب کے مختلف ڈپٹی کمشنرز اور فلورملز کے درمیان 16 لاکھ سے زائد تھیلوں پر اختلاف ہے،ڈپٹی کمشنرز نے مفت آٹا تقسیم میں وزیر اعظم کی جانب سے یکمشت تین تھیلے دینے کی ہدایت کی وجہ سے رش بڑھنے پر مل مالکان پر دباو ڈال کر ان کے پاس موجود نجی گندم سے آٹا تیار کروایا تھا، لاہور سمیت بعض اضلاع میں اس مدت میں فلورملز کے نجی آٹا تیار کرنے پر غیر تحریری پابندی عائد کر کے انہیں کہا گیا تھا کہ جتنا ممکن ہو سکے مفت آٹا تیار کر کے فراہم کریں کیونکہ اعلی ترین حکام روزانہ یہ ہدف مقرر کرتے تھے کہ آج اتنے تھیلے تقسیم ہونا ہیں۔

ذرائع کے مطابق اب ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک نے نجی گندم سے تیار مفت آٹا کے عوض ملز کو سرکاری گندم ابھی تک فراہم نہیں کی ہے۔
آٹا سکیم آڈٹ
Load Next Story