پاکستان آئندہ چند سالوں میں خطے کا سب سے اہم ملک بننے جارہا ہے صدر ممنون حسین
گوادر سے کاشغر تک اقتصادی راہداری سے نہ صرف پاکستان بلکہ دیگر ملکوں کی معیشت بھی مضبوط ہوگی، صدر مملکت
صدر مملکت ممنون حسین کا کہنا ہے کہ پاکستان اگلے پانچ سال میں خطے کا سب سے اہم ملک بننے والا ہے جب کہ پاک چین اقتصادی راہداری سے خطے میں خوشحالی آئے گی۔
لاہور میں پہلی جنوب ایشیائی لیبر کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کے دوران صدر مملکت کا کہنا تھا کہ آج پولیو کے کیسز کی وجہ سے پاکستانیوں پربیرون ملک پابندی کی باتیں ہورہی ہیں اس قسم کی باتیں کرنے والوں کو ملک میں امن و امان کامسئلہ ہمارا اپنا پیدا کردہ نہیں۔ پاکستان کی نصف سے زائد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اور ملک کے انسانی وسائل کو ترقی دینے کی اشد ضرورت ہے، آئندہ 5 سال میں پاکستان خطے کا سب سے اہم ملک بن جائے گا اور اس کی بنیادی وجہ پاک چین راہداری کی تعمیر ہے،گوادر سے کاشغر تک اقتصادی راہداری کے قیام سے نہ صرف پاکستان بلکہ ایران ، نیپال ، روس ، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیائی ریاستوں سمیت ہمسایہ ملکوں کی معیشت بھی مضبوط ہوگی اور روزگا ر کے مواقع بھی بڑھیں گے۔
ممنون حسین نے کہا کہ محنت کشوں کی فلاح وبہبود کے لئے علاقائی تعاون خوش آئند ہے کیونکہ باہمی تعاون سے ہی خطے کے کروڑوں افراد کا معیار زندگی بہتر بنایا جاسکتا ہے، وہ امید کرتے ہیں کہ سارک لیبر کانفرنس سے رکن ممالک میں ایک موثر لیبر پالیسی وضع کرنے اور محنت کشوں کی سماجی واقتصادی زندگی میں بہتری لانے میں مدد ملے گی ، اس کے علاوہ جنوب ایشیائی لیبر کانفرنس ہر سال مختلف رکن ممالک میں منعقد ہونی چاہئے تاکہ علاقائی ممالک عوام کی فلاح وبہبود کے لئے ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکیں۔
لاہور میں پہلی جنوب ایشیائی لیبر کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کے دوران صدر مملکت کا کہنا تھا کہ آج پولیو کے کیسز کی وجہ سے پاکستانیوں پربیرون ملک پابندی کی باتیں ہورہی ہیں اس قسم کی باتیں کرنے والوں کو ملک میں امن و امان کامسئلہ ہمارا اپنا پیدا کردہ نہیں۔ پاکستان کی نصف سے زائد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اور ملک کے انسانی وسائل کو ترقی دینے کی اشد ضرورت ہے، آئندہ 5 سال میں پاکستان خطے کا سب سے اہم ملک بن جائے گا اور اس کی بنیادی وجہ پاک چین راہداری کی تعمیر ہے،گوادر سے کاشغر تک اقتصادی راہداری کے قیام سے نہ صرف پاکستان بلکہ ایران ، نیپال ، روس ، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیائی ریاستوں سمیت ہمسایہ ملکوں کی معیشت بھی مضبوط ہوگی اور روزگا ر کے مواقع بھی بڑھیں گے۔
ممنون حسین نے کہا کہ محنت کشوں کی فلاح وبہبود کے لئے علاقائی تعاون خوش آئند ہے کیونکہ باہمی تعاون سے ہی خطے کے کروڑوں افراد کا معیار زندگی بہتر بنایا جاسکتا ہے، وہ امید کرتے ہیں کہ سارک لیبر کانفرنس سے رکن ممالک میں ایک موثر لیبر پالیسی وضع کرنے اور محنت کشوں کی سماجی واقتصادی زندگی میں بہتری لانے میں مدد ملے گی ، اس کے علاوہ جنوب ایشیائی لیبر کانفرنس ہر سال مختلف رکن ممالک میں منعقد ہونی چاہئے تاکہ علاقائی ممالک عوام کی فلاح وبہبود کے لئے ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکیں۔