مودی کی موجودگی میں بھارتی پارلیمنٹ سورہ رحمٰن کی تلاوت سے گونج اُٹھی
بھارت کی پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح ہوا ہے
بھارت میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر سورہ رحمٰن کی تلاوت کی گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ کی نئی عظیم الشان عمارت کا افتتاح کردیا۔ اس موقع پر مودی نے ہندوؤں کی رسومات ادا کیں اور پنڈتوں نے بھجن بھی گائے۔
پارلیمنٹ کی افتتاحی تقریب میں اس وقت دلچسپ صورت حال پیدا ہوگئی جب ایک قاری صاحب کو مدعو کیا گیا اور انھوں نے سورہ رحمٰن کی تلاوت کی۔
اس موقع پر وزیر اعظم مودی سمیت تمام ارکان سر جھکائے سورہ رحمٰن کی تلاوت سنتے رہے۔
اکثر مسلم ارکان اسمبلی نے سورہ رحمٰن کی تلاوت کو سراہا تاہم کچھ مسلم رہنماؤں نے وزیرِ اعظم مودی اور بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار نے اپنے تعصبانہ اور امتیازی سلوک کو چھپانے کے لیے ایسا کیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : صدرمملکت کی جگہ مودی نے پارلیمانی عمارت کا افتتاح کردیا، اپوزیشن کا بائیکاٹ
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے دنیا کو نام نہاد سیکولر اسٹیٹ ظاہر کرنے کے لیے یہ اقدام کیا وگرنہ گجرات فسادات ہوں، متنازع شہریت بل، کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ ہو یا تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی ہو۔ مودی سرکار کا چہرہ بے نقاب کرنے کے لیے کافی ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ کی نئی عظیم الشان عمارت کا افتتاح کردیا۔ اس موقع پر مودی نے ہندوؤں کی رسومات ادا کیں اور پنڈتوں نے بھجن بھی گائے۔
پارلیمنٹ کی افتتاحی تقریب میں اس وقت دلچسپ صورت حال پیدا ہوگئی جب ایک قاری صاحب کو مدعو کیا گیا اور انھوں نے سورہ رحمٰن کی تلاوت کی۔
اس موقع پر وزیر اعظم مودی سمیت تمام ارکان سر جھکائے سورہ رحمٰن کی تلاوت سنتے رہے۔
اکثر مسلم ارکان اسمبلی نے سورہ رحمٰن کی تلاوت کو سراہا تاہم کچھ مسلم رہنماؤں نے وزیرِ اعظم مودی اور بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار نے اپنے تعصبانہ اور امتیازی سلوک کو چھپانے کے لیے ایسا کیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : صدرمملکت کی جگہ مودی نے پارلیمانی عمارت کا افتتاح کردیا، اپوزیشن کا بائیکاٹ
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے دنیا کو نام نہاد سیکولر اسٹیٹ ظاہر کرنے کے لیے یہ اقدام کیا وگرنہ گجرات فسادات ہوں، متنازع شہریت بل، کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ ہو یا تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی ہو۔ مودی سرکار کا چہرہ بے نقاب کرنے کے لیے کافی ہیں۔