سعودی عرب میں مزید 2 مجرموں کے سر قلم
جعفر محمد اور صادق مجید کو سعودی عرب اور بحرین میں حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا
سعودی عرب میں عدالتی حکم کی پاسداری میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کے جُرم میں بحرین سے تعلق رکھنے والے دو شہریوں کے سر قلم کر دیے گئے۔
سعودی میڈیا کے مطابق جن دو افراد کے سر قلم کیے گئے ان میں جعفر محمد سلطان اور صادق مجید شامل ہیں جو ایک دہشت گرد تنظیم کے خطرناک کارندے تھے اور مملکت کے خلاف سازش میں ملوث تھے۔
دونوں نوجوانوں کو 8 مئی 2015 کو حراست میں لیا گیا تھا اور خصوصی فوجداری عدالت میں مقدمہ چلایا گیا تھا جہاں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر جنوری 2022 میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔
یہ خبر بھی پڑھیں : سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار ایک دن میں81 ملزمان کے سر قلم
بعد ازاں مملکت کی عدالت عظمیٰ نے بھی اس فیصلے کی توثیق کی تھی۔
وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کارندوں کی دہشت گرد جماعت نے سعودی عرب اور بحرین کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کی، خطرناک ہتھیاروں کی اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی سمیت دونوں ممالک میں حملوں کے لیے تربیت حاصل کی تھی۔
رواں برس کے صرف 5 ماہ سعودی عرب میں سزائے موت کی تعداد گزشتہ دو برسوں سے کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہوچکی ہے۔ مارچ میں ایک ہی دن 81 مجرموں کے سرقلم کیے گئے تھے جو ایک ریکارڈ ہے۔
سعودی میڈیا کے مطابق جن دو افراد کے سر قلم کیے گئے ان میں جعفر محمد سلطان اور صادق مجید شامل ہیں جو ایک دہشت گرد تنظیم کے خطرناک کارندے تھے اور مملکت کے خلاف سازش میں ملوث تھے۔
دونوں نوجوانوں کو 8 مئی 2015 کو حراست میں لیا گیا تھا اور خصوصی فوجداری عدالت میں مقدمہ چلایا گیا تھا جہاں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر جنوری 2022 میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔
یہ خبر بھی پڑھیں : سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار ایک دن میں81 ملزمان کے سر قلم
بعد ازاں مملکت کی عدالت عظمیٰ نے بھی اس فیصلے کی توثیق کی تھی۔
وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کارندوں کی دہشت گرد جماعت نے سعودی عرب اور بحرین کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کی، خطرناک ہتھیاروں کی اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی سمیت دونوں ممالک میں حملوں کے لیے تربیت حاصل کی تھی۔
رواں برس کے صرف 5 ماہ سعودی عرب میں سزائے موت کی تعداد گزشتہ دو برسوں سے کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہوچکی ہے۔ مارچ میں ایک ہی دن 81 مجرموں کے سرقلم کیے گئے تھے جو ایک ریکارڈ ہے۔