بالی ووڈ میرا فخر ہے ہدایتکاری کیلیے خود کو فٹ نہیں سمجھتی مادھوری

اس وقت تک کام کرتی رہونگی جب تک پرستار پسند کرینگے، مداحوں کی پسندیدگی نے دوبارہ کام کرنے پر مجبور کر دیا

فلم نگری نے ہی مجھے مادھوری ڈکشٹ بنایا، چند پروجیکٹس پر بات چل رہی ہے، فائنل ہوتے ہی شوٹنگز شروع ہو جائینگی، اداکارہ فوٹو: فائل

مادھوری ڈکشٹ نے ڈائریکشن اور پروڈکشن کی بجائے صرف اداکاری کو ہی جاری رکھنے کا فیصلہ کر لیا۔


ان کا کہنا ہے کہ ہدایتکاری کے لیے خود کو فٹ نہیں سمجھتی، پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز نئے پراجیکٹ کے لیے رابطے کر رہے ہیں۔ سال رواں میں '' ڈیڑھ عشقیہ'' اور''گلاب گینگ'' فلمیں ریلیز ہوئیں جن میں میری پرفارمنس کو پسند کیا گیا۔ مادھوری ڈکشٹ نے 1984ء میں فلم ''Abodh''سے کیرئیر شروع کیا مگر انھیں اصل شہرت فلم ''تیزاب'' سے ہوئی جس میں ان کی انیل کپور کے ساتھ جوڑی کو پسند کیا گیا جب کہ فلم میں ان پر فلمایا جانے والا گیت ''ایک دو تین'' زبان زدعام ہوا ۔مستقبل میں انیل کپور کے ساتھ انھوں نے ''رام لکھن'' ، ''پرندہ'' ، '' بیٹا'' ، '' پکار'' ، '' حفاظت'' ، '' کشن کنیا'' ، '' جیون اک سنگھرش'' ، '' جمائی راجہ'' سمیت سپرہٹ فلمیں کیں۔ مادھوری ڈکشٹ کو فلم ''دیاوان'' میں سینئر اداکار ونودکھنہ کے ساتھ بولڈ مناظر عکسبند کروانے پر کافی تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا، مگر بعدازاں مستقبل میں انھوں نے اداکار سنجے دت، گوندہ، سلمان خان ، عامر خان ، رشی کپور ، شاہ رخ خان ، اجے دیوگن اور اکشے کمار جیسے سپراسٹارز کے ساتھ کامیاب فلمیںکیں۔ مادھوری ڈکشٹ نے 1999ء کو شادی کر لی۔

جس کے بعد انھوں نے چند ایک فلمیں ''پکار'' ، ''وجود'' ، '' گاجا گامنی'' ، ''یہ راستے ہیں پیار کے'' ، '' لجا'' ، '' ہم تمہارے ہیں صنم '' اور بلاک بسٹر فلم ''دیوداس'' کی۔ ''دیوداس'' میں ایشوریا رائے کے مقابلے میں اپنی زبردست پرفارمنس سے یہ بتا دیا کہ مادھوری ڈکشٹ صرف ایک ہی ہے۔ سال2002 ء کے بعد 2006ء تک پردہ اسکرین سے مکمل طور پر آوٹ ہو گئیں مگر 2007ء میں یش راج پروڈکشن فلم''آجا نچ لے'' کے ذریعے مادھوری کو واپس بالی ووڈ میں لائے مگر فلم زیادہ کامیاب نہ ہو سکی ۔ سال رواں میں دو فلمیں''ڈیڑھ عشقیہ'' میں نصیر الدین شاہ کے ساتھ اور ''گلاب گینگ'' میں خواتین کے حقو ق کے لیے جدوجہد کرتی ہوئی نظر آئیں۔ اداکارہ کا کہنا ہے کہ بالی ووڈ میرا فخر اور پہچان ہے جس نے مجھے ایک عام مادھوری سے مادھوری ڈکشٹ بنایا ہے، اسوقت تک کام کرتی رہونگی جب تک پرستار پسند کرینگے، اصل یہی تو وہ ہیں جن کی پسندیدگی نے مجھے دوبارہ کام کرنے پر مجبور کر دیا، اپنے پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز کی بھی شکر گزار ہوں کہ جنھوں نے میرے لیے خصوصی کردار لکھوائے ہیں جن میں میری پرفارمنس کو سراہا بھی گیا، اس وقت بھی چند ایک پروجیکٹ پر بات چل رہی ہے جن کے فائنل ہوتے ہی شوٹنگز شروع ہو جائینگی۔
Load Next Story