طالبان قیادت سیز فائر میں 15 دن یا ایک ماہ کی توسیع پر رضامند

حکومت ملک کے مختلف حصوں میں طالبان اور ان کے ذیلی گروپوں کے خلاف کارروائیاں بندکرے،طالبان قیادت

حکومت ملک کے مختلف حصوں میں طالبان اور ان کے ذیلی گروپوں کے خلاف کارروائیاں بندکرے،طالبان قیادت، فوٹو: فائل

طالبان رابطہ کار کمیٹی نے طالبان قیادت سے مسلسل رابطوں کے بعد وفاق کو آگاہ کیا ہے کہ طالبان قیادت سیز فائر میں توسیع کے لیے رضامندہوگئی ہے اورابتدائی مرحلے میں سیزفائرمیں توسیع 15دن یا ایک ماہ کے لیے کی جائے گی۔

تاہم طالبان قیادت نے طالبان رابطہ کارکمیٹی کو اپنے خدشات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ملک کے مختلف حصوں میں طالبان اور ان کے ذیلی گروپوں کے خلاف کارروائیاں بندکرے کیونکہ ان کارروائیوں سے مذاکراتی عمل میں رکاوٹ پیش آرہی ہے اور ان کارروائیوں پرطالبان قیادت کوشدید تحفظات ہیں،ذرائع کاکہنا ہے کہ طالبان رابطہ کار کمیٹی نے طالبان قیادت کے پیغام سے حکومت کوآگاہ کردیا ہے،جس کے بعد وفاقی سطح پر پس پردہ کی جانے والی مشاورت میں طالبان رابطہ کارکمیٹی کوآگاہ کیا گیا ہے کہ طالبان سیکیورٹی فورسز اورسویلین پرحملہ نہ کرنے کے لیے اپنے ذیلی گروپس کو پابند کریں اورانھیں باضابطہ ہدایت جاری کریں کہ وہ ملک کے کسی حصے میں حملہ نہیں کریں گے۔


اگر ان کی جانب سے طالبان رابطہ کار کمیٹی نے حکومت کو یقین دہانی کرادی تو پھر حکومت کی جانب سے بھی اس بات کی ضمانت دی جائے گی کہ وہ طالبان یا ان کے ذیلی گروپس کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائے گی،ذرائع کا کہنا ہے کہ پس پردہ رابطوں میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے ، حکومت کی جانب سے غیر عسکری طالبان کو رہا کرنے کا عندیہ دے دیاگیا ہے ،جس کے بعد طالبان قیادت بھی اپنی تحویل میں موجود افرادکی رہائی کے لیے تیارہوگئی ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان شوریٰ سے آئندہ ہونے والے رابطے میں فریقین کی براہ راست ملاقات کے دن اور وقت کا تعین کرلیا جائے گا ،جس کے بعد آئندہ ہفتے دونوں کمیٹیوں کی شمالی وزیرستان کے علاقے میں ملاقات متوقع ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے طالبان قیادت کی جانب سے سیز فائر میں توسیع اور ان کی تحویل میں موجود افراد کی رہائی کے حوالے سے اہم اعلانات سامنے آسکتے ہیں،دوسری جانب حکومت نے بھی دوسری براہ راست ملاقات کے لیے پالیسی کا تعین کرلیا ہے۔ اس پالیسی کے تحت فریقین کے درمیان جب دوسری براہ راست ملاقات ہوگی توطالبان قیادت پر واضح کیا جائے گا کہ وہ حتمی طور پر مستقل امن معاہدے کے لیے اپنی شرائط سے حکومت کو باضابطہ طور پرآگاہ کریں تاکہ وفاق عسکری قیادت سے مشاورت کے بعد امن معاہدے کے لیے اپنی حتمی پالیسی تشکیل دے سکے،طالبان شوری رابطہ کار کمیٹی سے رابطوں کے بعد مشاورت کررہی ہے اور جلد ان کا پیغام طالبان رابطہ کارکمیٹی کے ذریعے وفاق کو مل جائے گا۔
Load Next Story