سگریٹس پر ٹیکس چوری خزانے کو سالانہ 240ارب کانقصان
ایکسائز ڈیوٹی میں اضافے کے بعد غیر قانونی سگریٹس کا شیئر48 فیصد تک پہنچ گیا
سگریٹس کے شعبے میں ٹیکس چوری کے باعث قومی خزانے کو سالانہ 240 ارب نقصان ہورہا ہے۔
رواں سال فروری میں سگریٹس پر ایکسائز ڈیوٹی میں اضافے کے بعد غیر قانونی سگریٹس کا شیئر 48 فیصد تک پہنچ گیا ہے جبکہ دو ارب سے زائد سگریٹ پیکٹس پر ٹیکس چوری ہورہی ہے، یہ انکشاف غیر قانونی سگریٹس کے حوالے سے بین الاقوامی ادارے ایپساس کی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
سگریٹس کے شعبے میں ٹیکس چوری کے باعث قومی خزانے کو سالانہ 240 ارب نقصان ہورہا ہے۔ ٹیکس وصولی ٹارگٹ حصول میں کمی کی اہم وجہ غیر قانونی سگریٹ برانڈزکی فروخت میں اضافہ ہے۔ رپورٹ میں مزید انکشاف ہوا ہے کہ اس وقت 83 فیصد سگریٹ بغیر ٹریک اینڈ ٹریس کے فروخت ہورہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سگریٹ ٹیکس اضافہ، حکومت کو200 ارب روپے وصولی کی توقع
ایپساس نے کراچی، لاہور، بہاولپور اور سکھر، راولپنڈی، ملتان، فیصل آباد، گوجرانوالہ، حیدرآباد، پشاور سمیت پاکستان بھر کے ریٹیل آئوٹ لیٹس سروے کے بعد رپورٹ جاری کی۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اس بے مثال اضافے کے بعد پاکستان ٹوبیکوکمپنی نے تقریباً 8.73 فیصد مارکیٹ شیئرکھو دیا جو49.73 فیصد سے کم ہوکر 41.00 فیصدہوگیا جبکہ فلپ مورس نے 2.18 فیصد شیئرکھویا۔
دوسری جانب3 ماہ کے دوران غیر قانونی سگریٹ کے مارکیٹ شیئر میں 11 فیصد سے زیادہ جبکہ سگریٹ کی غیر قانونی پیداوار اور سمگلنگ میں 33 فیصد اضافہ ہوا۔
رواں سال فروری میں سگریٹس پر ایکسائز ڈیوٹی میں اضافے کے بعد غیر قانونی سگریٹس کا شیئر 48 فیصد تک پہنچ گیا ہے جبکہ دو ارب سے زائد سگریٹ پیکٹس پر ٹیکس چوری ہورہی ہے، یہ انکشاف غیر قانونی سگریٹس کے حوالے سے بین الاقوامی ادارے ایپساس کی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
سگریٹس کے شعبے میں ٹیکس چوری کے باعث قومی خزانے کو سالانہ 240 ارب نقصان ہورہا ہے۔ ٹیکس وصولی ٹارگٹ حصول میں کمی کی اہم وجہ غیر قانونی سگریٹ برانڈزکی فروخت میں اضافہ ہے۔ رپورٹ میں مزید انکشاف ہوا ہے کہ اس وقت 83 فیصد سگریٹ بغیر ٹریک اینڈ ٹریس کے فروخت ہورہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سگریٹ ٹیکس اضافہ، حکومت کو200 ارب روپے وصولی کی توقع
ایپساس نے کراچی، لاہور، بہاولپور اور سکھر، راولپنڈی، ملتان، فیصل آباد، گوجرانوالہ، حیدرآباد، پشاور سمیت پاکستان بھر کے ریٹیل آئوٹ لیٹس سروے کے بعد رپورٹ جاری کی۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اس بے مثال اضافے کے بعد پاکستان ٹوبیکوکمپنی نے تقریباً 8.73 فیصد مارکیٹ شیئرکھو دیا جو49.73 فیصد سے کم ہوکر 41.00 فیصدہوگیا جبکہ فلپ مورس نے 2.18 فیصد شیئرکھویا۔
دوسری جانب3 ماہ کے دوران غیر قانونی سگریٹ کے مارکیٹ شیئر میں 11 فیصد سے زیادہ جبکہ سگریٹ کی غیر قانونی پیداوار اور سمگلنگ میں 33 فیصد اضافہ ہوا۔