جنوبی کوریا کے وزیراعظم نے کشتی حادثے میں ہلاکتوں پر تنقید کے باعث استعفٰی دے دیا
حادثے کو روکنے میں ناکام رہا اور بعدازاں اس کو مناسب طریقے سے بھی نہ سنبھال سکا جس پر معافی مانگتا ہوں،چونگ ہونگ وان
جنوبی کوریا کے وزیر اعظم نے گزشتہ دنوں سمندر میں ڈوبنے والی کشتی سے ہلاکتوں پر ہونے والی تنقید پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا کے وزیراعظم چونگ ہونگ وان نے اپنے اعلان میں کہا کہ وہ اس ملک کے وزیر اعظم کی حیثیت سے اس حادثے کو روکنے میں ناکام رہے اور اس سانحے سے مناسب طریقے سے نبرد آزما بھی نہ ہوسکے، جس پر وہ کوریا کے عوام کے معافی مانگتے ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ انھیں اپنے عہدے پر برقرار نہیں رہنا چاہیئے اس لئے وہ مستعفی ہورہے ہیں۔
واضح رہے کہ 16 اپریل کو ایک سیاحتی کشتی سمندر میں ڈوبنے سے 200 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے، واقعے کے بعد جنوبی کوریاکے وزیر اعظم پر تنقید کی جارہی تھی کہ وہ حادثے کے بعد فوری اور مناسب اقدامات کرنے میں ناکام رہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافہ ہوا۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا کے وزیراعظم چونگ ہونگ وان نے اپنے اعلان میں کہا کہ وہ اس ملک کے وزیر اعظم کی حیثیت سے اس حادثے کو روکنے میں ناکام رہے اور اس سانحے سے مناسب طریقے سے نبرد آزما بھی نہ ہوسکے، جس پر وہ کوریا کے عوام کے معافی مانگتے ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ انھیں اپنے عہدے پر برقرار نہیں رہنا چاہیئے اس لئے وہ مستعفی ہورہے ہیں۔
واضح رہے کہ 16 اپریل کو ایک سیاحتی کشتی سمندر میں ڈوبنے سے 200 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے، واقعے کے بعد جنوبی کوریاکے وزیر اعظم پر تنقید کی جارہی تھی کہ وہ حادثے کے بعد فوری اور مناسب اقدامات کرنے میں ناکام رہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافہ ہوا۔