منگھوپیر میں واٹر بورڈ کے عملے کو پانی کے غیر قانونی کنکشن کیخلاف کارروائی مہنگی پڑ گئی

پولیس مظاہرین پر قابو پانے میں ناکام رہی جس کے باعث واٹر بورڈ کے افسران کو اعصاب شکن صورتحال کا سامنا کرنا پڑ گیا

—فائل فوٹو

منگھوپیر پختون آباد میں واٹر بورڈ کے عملے کو پانی کے غیر قانونی کنکشن کاٹنا مہنگا پڑ گیا، شرپسندوں کے حملے میں پتھراؤ ، لاٹھی اور ڈنڈے کے وار لگنے سے واٹر بورڈ کے افسران سمیت دیگر عملہ زخمی ہوگیا

شرپسندوں نے گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ دیے، پولیس مظاہرین پر قابو پانے میں ناکام رہی جس کے باعث واٹر بورڈ کے افسران کو اعصاب شکن صورتحال کا سامنا کرنا پڑ گیا تاہم منگھوپیر پولیس نے واٹر بورڈ کے افسران کی مدعیت میں 2 الگ الگ مقدمات درج کرلیے۔


مقدمہ سید اظہار الدین کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جس میں مدعی نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ وہ اپنے عملے کے ساتھ پختون آباد میں واٹر بورڈ کی سرکاری 66 انچ پانی کی لائن سے غیر قانونی کنکشن کاٹنے کا آپریشن میں مصروف تھا کہ اس دوران اطلاع ملی کہ پختون آباد میں 5 افراد واٹر بورڈ کی سرکاری لائن سے پانی چوری کر کے ہائیڈرنٹ چلانے لیے غیرقانونی کنکشن کر رہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے عملے کے ساتھ موقع پر پہنچے تو وہاں پر موجود افراد نے دیگر لوگوں کو آواز دیکر بلالیا اس دوران ڈیڑھ سو کے قریب افراد جمع ہوگئے جن کے پاس لاٹھی ، ڈنڈے اور مسلح بھی تھے ہم پر حملہ آور ہوگئے۔

منگھوپیر پویلس نے دوسرا مقدمہ نمبر 363 ارشاد علی کی مدعیت واٹر بورڈ کی سرکاری لائن توڑ کر پانی چوری کا درج کیا گیا جس میں مدعی مقدمہ نے بیان دیا ہے کہ ہے کہ عزیز اور جمشید نامی اشخاص واٹر بورڈ کی 66 انچ کی لائن توڑ کر غیرقانونی کنکشن لے رہے تھے جو کہ واٹر بورڈ کی ٹیم کو دیکھ کر فرار ہوگئے بعدازاں واٹر بورڈ کے عملے پانی کی لائن سے لیے گئے 2 کنکشن منقطع کر دیے، منگھوپیر پولیس نے دونوں مقدمات درج کر کے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا۔
Load Next Story