کارکردگی پر عدم اطمینان چیئرمین نیب پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں طلب

ندیم افضل چن کے 85 سالہ والد کی گرفتاری پر چیف سیکریٹری پنجاب، آئی جی پنجاب اور سیکریٹری داخلہ سے جواب طلب

(فوٹو : فائل)

پارلیمنٹ کی پبلک اکاونٹس کمیٹی (پی اے سی) نے سینئر سیاستدان ندیم افضل چن کے 85 سالہ والد کی گرفتاری پر چیف سیکریٹری پنجاب، آئی جی پنجاب اور سیکریٹری داخلہ سے جواب طلب کرلیا، کمیٹی نے نیب کی کارکردگی پر عدم اطمینان ظاہر کرتے ہوئے چیئرمین نیب کو طلب کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس منگل کو پارلیمنٹ میں چیئرمین پی اے سی نور عالم خان کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزارت ہوا بازی کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا جانا تھا۔ پی اے سی نے محکمانہ اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس منعقد نہ کرنے پر ایوی ایشن ڈویژن کا ایجنڈا مؤخر کر دیا۔

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے کہا کہ چیئرمین نیب اپنے ادارے کے اندرونی معاملات ٹھیک کریں، پی اے سی کی جانب سے بھجوائے گئے بیشتر کیسز میں پیش رفت نہیں ہوئی۔

پی اے سی نے محکمانہ اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس منعقد نہ کرنے پر ایوی ایشن ڈویژن کا ایجنڈا موخر کردیا۔ چیئرمین پی اے سی نے ڈی اے سی کے اجلاس منعقد نہ کرنے والے سیکریٹریز کے خلاف وزیراعظم کو خط لکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈی ایس سی نہ کرنے والے سیکرٹریز کی تنخواہ اور پینشن روکنے کی سفارش کریں گے۔

پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی نے روزویلٹ ہوٹل نیویارک پر ایوی ایشن ڈویژن سے بریفنگ طلب کرلی مگر چیئرمین پی آئی اے کے اجلاس میں شریک نہ ہونے پر چیئرمین پی اے سی نے برہمی کا اظہار کیا۔ نور عالم خان نے پی آئی اے حکام سے استفسار کیا کہ چیئرمین پی آئی اے اجلاس میں کیوں نہیں آئے؟

سیکریٹری سول ایوی ایشن نے کہا کہ وہ ایک انٹرنیشنل کانفرنس میں گئے ہوئے ہیں جس کے جواب میں چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ پی آئی اے کوئی خاص کام تو نہیں کرتی جب ہم بلائیں تو کانفرنس میں چلے جاتے ہیں ۔

سینئر سیاست دان ندیم افضل چن کے والد کی گرفتاری پر نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین پی اے سی نور عالم خان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس نے آدھی رات کو ایک سینئر سیاست دان کے والد کو گرفتا کیا یہ خلاف قانون اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، چیف سیکریٹری پنجاب، آئی جی پنجاب اور سیکریٹری داخلہ تین دن میں جواب دیں کہ 85 سالہ بزرگ کو کیوں گرفتار کیا؟


نور عالم خان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب بھی اس معاملے کا نوٹس لیں جنہوں نے لوگوں کو جلاوٴ گھیراوٴ پر اکسایا انہیں کیوں گرفتار نہیں کیا جا رہا؟ جو قصور وار ہیں انہیں کٹہرے میں لایا جائے اور جنہوں نے عوم کو 9 مئی کو حملوں پر اکسایا انہیں گرفتار کیا جائے، 9 مئی کے حملوں میں ملوث عناصر کو رہا کیوں کیا جا رہا ہے؟ اصل سانپ کا سر کچلیں، بے قصور لوگوں کو تنگ نہ کیا جائے۔

چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ ہم روز ویلٹ ہوٹل نیویارک کی لیز پر ایک خصوصی اجلاس منعقد کریں گے، چیئرمین نیب کے ساتھ جون 8 کو اجلاس منعقد کریں گے، چیئرمین نیب آپ اس ادارے سے آئے ہیں جس کا ہم بہت احترام کرتے ہیں، چیئرمین نیب اپنے گھر میں بھی احتساب کریں، چیئرمین نیب اپنے محکمہ کے افسران اور ملازمین کے اثاثوں کو دیکھ لیں، نیب میں آٹھ سال سے رکی ہوئی تحقیقات کو تیز کیا جائے۔

نور عالم خان نے کہا کہ سول ایوی ایشن میں کیوں نہیں ڈی اے سی کی جا رہی؟ گزشتہ چار ماہ سے کوئی ڈی اے سی نہیں ہوئی۔رکن کمیٹی برجیس طاہر نے کہا کہ سیکریٹری صاحب تیاری نہیں کر کے آئے ڈی اے سی کے معاملات کا بھی جواب نہیں دے پا رہے انھوں نے کوئی کام نہیں کیا

رکن کمیٹی سلیم ایچ مانڈوی والا نے کہا کہ یہ معاملہ ہم ہر اجلاس میں دیکھتے ہیں کہ وفاقی سیکریٹری ڈی اے سی نہیں کرتے وفاقی سیکریٹری کی طرف سے ڈی اے سی منعقد نہ کروانے پر انضباطی کارروائی ہونی چاہیے ۔

اس پر چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے کہا کہ وفاقی سیکریٹری ایوی ایشن کو اظہار ناپسندیدگی کا لیٹر جاری کیا جائے، وفاقی سیکریٹری کی بغیر تیاری اجلاس میں شرکت پر وزیر اعظم کو بھی آگاہ کیا جائے۔

چیئرمین پی اے سی نے یہ کہتے ہوئے اجلاس ختم کردیا کہ مزید اجلاس نہیں کر سکتے۔

 
Load Next Story