سعودی عرب پہلے بھی اسٹریٹجک پارٹنرتھا اورآئندہ بھی رہے گا امریکا

سعودی عرب کا بحیثیت خود مختار ریاست تیل کی پیداوار میں کمی نہ کرنا داخلی معاملہ ہے، جان کربی

امریکا کے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات اچھے تھے اور رہیں گے،جان کربی (فوٹو: فائل)

امریکا نے کہا ہے کہ سعودی عرب ہمارا 8 دہائیوں سے اہم اسٹریجک پارٹنر ہے اور آئندہ آٹھ دہائیاں بھی رہے گا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ اچھے تعلقات کو آگے بڑھ رہے ہیں اور یہ تعلق طویل عرصے تک برقرار رہے گا۔

پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے مزید کہا کہ سعودی عرب کے ایسے بہت سے معاملات ہوسکتے ہیں جن سے ہم متفق نہیں لیکن اچھی بات یہ ہے کہ ہمارا تعلق اس قسم کا ہے کہ ہم ان خدشات کا براہ راست اظہار کر سکتے ہیں اور ہم وقت پڑنے پر ایسا کرتے بھی ہیں۔

جان کربی نے مزید وضاحت دی کہ ہماری توجہ مستقبل پر ہے۔ سعودی عرب اب بھی ایک اسٹریٹجک پارٹنر ہے اور آج سے نہیں یہ آٹھ دہائیوں سے ہے اور آئندہ آٹھ دہائیوں تک بھی رہے گا۔


جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ سعودی عرب نے امریکا کے کہنے کے باوجود تیل کی پیداوار میں کمی کی تو اس سے تعلقات میں کیا فرق پڑے گا تب جان کربی کا کہنا تھا کہ یہ ایک خودمختار ریاست کا اپنے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے ایک فیصلہ تھا۔

جان کربی نے مزید بتایا کہ سعودی عرب نے اس فیصلے سے امریکا کو پیشگی آگاہ نہیں کیا تھا اور نہ ہی اسے ایسا کرنے کی ضرورت تھی۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس جب سعودی عرب قیادت میں 'اوپیک پلس' نے تیل کی پیداوار میں کمی کا فیصلہ کیا تھا تو امریکا نے اس فیصلے کو روس کا ساتھ دینے کے مترادف قرار دیا تھا۔

تاہم اس بار سعودی عرب کے تیل کی پیداوار میں اضافہ نہ کرنے کے فیصلے پر امریکا نے سخت ردعمل نہیں دیا جسے ناقدین اہم تبدیلی قرار دے رہے ہیں جس کے خطے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
Load Next Story