کراچی ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر آن لائن ٹیکسی ڈرائیور قتل
رواں سال ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیے جانے والے شہریوں کی تعداد 65 ہوگئی
گلشن اقبال میں ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر نامعلوم مسلح ملزمان نے آن لائن ٹیکسی چلانے والے شہری کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق عزیز بھٹی تھانے کے علاقے گلشن اقبال بلاک 13 اے گیلانی مسجد اور گاڑیوں کی ورکشاپ کے قریب فائرنگ سے ایک نوجوان جاں بحق ہوگیا جس کی لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی۔
مقتول نوجوان کی شناخت 28 سالہ احتشام اویس ولد محمد عبداللہ کے نام سے کی گئی، مقتول نوجوان گلشن حدید کا رہائشی اور آن لائن ٹیکسی چلاتا تھا۔
اس حوالے سے ایس پی گلشن اقبال ظفر صدیق کے مطابق فائرنگ کا واقعہ ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر پیش آیا ہے جبکہ پولیس اس حوالے سے مزید تفتیش کر رہی ہے۔
ڈی ایس پی گلشن اقبال سہیل خان اور ایس ایچ او معراج اختر کے مطابق ابتدائی طور پر معلوم ہوا کہ مقتول نوجوان مکینک شاپ کے پاس آکر رکا تھا اور کسی دوسرے مکینک کا پوچھ رہا تھا اسی دوران موٹر سائیکل پر سوار 2 مسلح ملزمان آئے اور نوجوان سے لوٹ مار کرنے لگے، نوجوان مڑا ہی تھا کہ مسلح ملزمان سمجھے کے نوجوان اسلحہ نکال رہا ہے جس پر ملزمان نے فائرنگ کر دی۔ نوجوان کو کندھے کے قریب بائیں جانب ایک ہی گولی لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔
انھوں نے بتایا کہ پولیس سی سی ٹی وی حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور سی سی ٹی وی دیکھنے کے بعد ہی واقعے کی اصل نوعیت کا علم ہو سکے گا تاہم پولیس نے تمام شواہد اکٹھے کر کے واقعے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیے جانے والے شہریوں کی تعداد 65 ہوگئی جبکہ درجنوں شہری زخمی ہو چکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق عزیز بھٹی تھانے کے علاقے گلشن اقبال بلاک 13 اے گیلانی مسجد اور گاڑیوں کی ورکشاپ کے قریب فائرنگ سے ایک نوجوان جاں بحق ہوگیا جس کی لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی۔
مقتول نوجوان کی شناخت 28 سالہ احتشام اویس ولد محمد عبداللہ کے نام سے کی گئی، مقتول نوجوان گلشن حدید کا رہائشی اور آن لائن ٹیکسی چلاتا تھا۔
اس حوالے سے ایس پی گلشن اقبال ظفر صدیق کے مطابق فائرنگ کا واقعہ ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر پیش آیا ہے جبکہ پولیس اس حوالے سے مزید تفتیش کر رہی ہے۔
ڈی ایس پی گلشن اقبال سہیل خان اور ایس ایچ او معراج اختر کے مطابق ابتدائی طور پر معلوم ہوا کہ مقتول نوجوان مکینک شاپ کے پاس آکر رکا تھا اور کسی دوسرے مکینک کا پوچھ رہا تھا اسی دوران موٹر سائیکل پر سوار 2 مسلح ملزمان آئے اور نوجوان سے لوٹ مار کرنے لگے، نوجوان مڑا ہی تھا کہ مسلح ملزمان سمجھے کے نوجوان اسلحہ نکال رہا ہے جس پر ملزمان نے فائرنگ کر دی۔ نوجوان کو کندھے کے قریب بائیں جانب ایک ہی گولی لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔
انھوں نے بتایا کہ پولیس سی سی ٹی وی حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور سی سی ٹی وی دیکھنے کے بعد ہی واقعے کی اصل نوعیت کا علم ہو سکے گا تاہم پولیس نے تمام شواہد اکٹھے کر کے واقعے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیے جانے والے شہریوں کی تعداد 65 ہوگئی جبکہ درجنوں شہری زخمی ہو چکے ہیں۔