اسکول نہیں مدرسے جاؤمقبوضہ کشمیرمیں باحجاب طالبات پرپابندی
اسکول آنا ہے تو حجاب اتار کر آنا ہوگا؛ انتظامیہ وشو بھارتی اسکول
مودی سرکار نے کرناٹک اور دیگر ریاستوں کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھی طالبات کے حجاب کرنے پر پابندی عائد کردی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نریندر مودی کی فاشسٹ حکومت اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے مقبوضہ جموں و کشمیر کے اسکولوں میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کا ہندوتوا ایجنڈا مسلط کر رہی ہے۔
سری نگر کے علاقے ریناواری میں واقع وشو بھارتی اسکول کی باحجاب طالبات کو اسکول میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ طالبات کو کہا گیا کہ اگر حجاب کرکے آنا ہے تو اسکول نہیں مدرسے جاؤ۔
طالبات کے احتجاج پر اسکول انتظامیہ نے بتایا کہ انھیں یہ احکامات ایک اعلیٰ افسرن سے موصول ہوئے ہیں۔ طالبات اور ان کے والدین کے احتجاج کے باوجود اسکول انتظامیہ نے اپنا مؤقف تبدیل نہیں کیا۔
میڈیا سے گفتگو میں طالبات کا کہنا تھا کہ ہمیں سر ڈھانپنے سے نہیں روکا جا سکتا۔ مذہبی تعلیمات پر عمل درآمد ہمارا بنیادی حق ہے۔ ہمیں اس حق سے محروم کرنے والی مودی سرکار کون ہوتی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نریندر مودی کی فاشسٹ حکومت اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے مقبوضہ جموں و کشمیر کے اسکولوں میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کا ہندوتوا ایجنڈا مسلط کر رہی ہے۔
سری نگر کے علاقے ریناواری میں واقع وشو بھارتی اسکول کی باحجاب طالبات کو اسکول میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ طالبات کو کہا گیا کہ اگر حجاب کرکے آنا ہے تو اسکول نہیں مدرسے جاؤ۔
طالبات کے احتجاج پر اسکول انتظامیہ نے بتایا کہ انھیں یہ احکامات ایک اعلیٰ افسرن سے موصول ہوئے ہیں۔ طالبات اور ان کے والدین کے احتجاج کے باوجود اسکول انتظامیہ نے اپنا مؤقف تبدیل نہیں کیا۔
میڈیا سے گفتگو میں طالبات کا کہنا تھا کہ ہمیں سر ڈھانپنے سے نہیں روکا جا سکتا۔ مذہبی تعلیمات پر عمل درآمد ہمارا بنیادی حق ہے۔ ہمیں اس حق سے محروم کرنے والی مودی سرکار کون ہوتی ہے۔