ملکی قرض 592 کھرب پاکستانیوں کی فی کس آمدنی میں 112 فیصد کمی اقتصادی سروے
معاشی ترقی کی شرح 0.29 فیصد پر پہنچ گئی جو گزشتہ مالی سال میں 6.1 فیصد تھی، سروے
وزیر خزانہ نے رواں مالی سال کا اقتصادی سروے جاری کردیا جس میں حکومت کوئی بھی ہدف حاصل نہ کرسکی جبکہ یہ بھی انکشاف ہوا کہ ترقی کی شرح منفی میں چلی گئی ہے۔
اسحاق ڈار کی جانب سے پیش کیے گئے اقتصادی سروے میں بتایا گیا کہ ملک کا مجموعی قرض 592 کھرب تک پہنچ گیا جبکہ معاشی ترقی کی شرح 0.29 فیصد پر پہنچ گئی جو گزشتہ مالی سال میں 6.1 فیصد تھی۔
اسی طرح صنعتی شعبے کی ترقی منفی 2.94 فیصد رہی جو گزشتہ مالی سال 6.83 فیصد تھی اور مینوفیکچرنگ شعبے کی ترقی 3.91 فیصد رہی جو گزشتہ مالی سال میں 10.86 فیصد تھی۔
مزید پڑھیں: حکومت کا ایکسپورٹ، ریمی ٹینس اور براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں کمی کا اعتراف
اقتصادی سروے کے مطابق تعمیراتی شعبے کی ترقی منفی 5.3 فیصد رہی جو گزشتہ مالی سال کے دوران 1.9 فیصد تھی جبکہ زرعی شعبے کی ترقی 1.55 فیصد رہی جو گزشتہ سال 4.27 فیصد رہی۔
سروے کے مطابق پاکستانیوں کی فی کس آمدنی 11.2 فیصد کمی سے 1568 ڈالر تک گر گئی جو گزشتہ مالی سال پاکستانیوں کی فی کس کے حساب سے 1765 ڈالر تھی۔ رپورٹ میں وضاحت کی گئی ہے کہ روپے کی بے قدری کی وجہ سے فی کس آمدنی میں کمی ہوئی ہے۔
اسحاق ڈار کی جانب سے پیش کیے گئے اقتصادی سروے میں بتایا گیا کہ ملک کا مجموعی قرض 592 کھرب تک پہنچ گیا جبکہ معاشی ترقی کی شرح 0.29 فیصد پر پہنچ گئی جو گزشتہ مالی سال میں 6.1 فیصد تھی۔
اسی طرح صنعتی شعبے کی ترقی منفی 2.94 فیصد رہی جو گزشتہ مالی سال 6.83 فیصد تھی اور مینوفیکچرنگ شعبے کی ترقی 3.91 فیصد رہی جو گزشتہ مالی سال میں 10.86 فیصد تھی۔
مزید پڑھیں: حکومت کا ایکسپورٹ، ریمی ٹینس اور براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں کمی کا اعتراف
اقتصادی سروے کے مطابق تعمیراتی شعبے کی ترقی منفی 5.3 فیصد رہی جو گزشتہ مالی سال کے دوران 1.9 فیصد تھی جبکہ زرعی شعبے کی ترقی 1.55 فیصد رہی جو گزشتہ سال 4.27 فیصد رہی۔
سروے کے مطابق پاکستانیوں کی فی کس آمدنی 11.2 فیصد کمی سے 1568 ڈالر تک گر گئی جو گزشتہ مالی سال پاکستانیوں کی فی کس کے حساب سے 1765 ڈالر تھی۔ رپورٹ میں وضاحت کی گئی ہے کہ روپے کی بے قدری کی وجہ سے فی کس آمدنی میں کمی ہوئی ہے۔