جناح اسپتال کراچی سے نومولود پُراسرار طور پر غائب

بچی کو مریضہ کے ساتھ موجود مشتبہ خاتون ساتھ لے کر گئی تھی، اسپتال انتظامیہ

فوٹو فائل

شہر قائد میں قائم سب سے بڑے سرکاری جناح اسپتال سے نومولود بچی پر اسرار طور پر غائب ہوگئی، متاثرہ فیملی نے اسپتال انتظامیہ پر مبینہ غفلت کا الزام عائد کردیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات جناح اسپتال کے گائنی وارڈ سے نومولود بچی پراسرار طور پر غائب ہوگئی،بچی کی گمشدگی کے واقعے کے خلاف اہلِ خانہ کا اسپتال میں سراپا احتجاج بن گئے۔

اسپتال کے حساس ماحول کا خیال رکھتے ہوئے مظاہرین نے نعرے بازی سے گریز کیا اور پاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا کر صدائے احتجاج بلند کیا۔

مظاہرین نے کہا کہ رات ایک بجے آپریشن کے ذریعے بچی پیدا ہوئی، ماں کے سونے کے بعد بچی کو کسی نے اٹھا لیا، پہلے ڈاکٹروں نے کہا کہ شاید بچی کو معائنے کے لیئے این آئی سی ایچ بھیجا ہے مگر والدہ کے شور مچانے کے بعد ڈاکٹروں اور اسٹاف نے لاعلمی ظاہر کردی۔اگر پولیس کو کیمرا فوٹیج اور اسٹاف لسٹ نہیں دی گئی تو احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔


اہل خانہ نے کہا کہ اگر مطالبات نہیں مانے گئے تو اگلے دو گھنٹے بعد کراچی پریس کلب کا رخ کر لیں گے۔ احتجاج کے بعد مریضہ کو اسپتال انتظامیہ نے ادویات دینا بند کردی ہیں اور احتجاج ختم کرنے کے لیئے ہم پر دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

ترجمان جناح اسپتال جہانگیر درانی نے کہا کہ ایک مشکوک خاتون دو دن سے فیملی کے ہمراہ تھیں،اس خاتون نے فیملی کو مشورہ دیا کہ بچی کو این آئی سی ایچ میں چیک اپ کروا دیتے ہیں، حالانکہ ہمارے ڈاکٹر نے انھیں این آئی سی ایچ جانے کی تجویز نہیں دی۔

انہوں نے دعوٰی کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس سی سی ٹی وی فوٹیجز موجود ہیں جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فیملی بچی اور خاتون کے ہمراہ اسپتال کے وارڈ کے باہر جارہی ہے اور واپس بھی آگئی ہے کیونکہ این آئی سی ایچ کے ڈاکٹر نے کہا کہ چیک اپ کے لیئے پہلےجناح اسپتال کے ڈاکٹر سے پرچی بنواکر لائیں،یہ گمشدہ بچی صحت مند تھی،اس کو این آئی ایچ جانے کی ضرورت ہی نہیں تھی۔

اُدھر پولیس نے اہل خانہ کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کرلی ہے،اسپتال انتظامیہ پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کررہی ہے،اس کیلیئے اسپتال انتظامیہ نے ایک تحقیقاتی کمیٹی بھی تشکیل دیدی ہے۔

اتنظامیہ نے علاج مکمل طور پر روک دینے کا الزام بھی بے بنیاد ہے ،اسپتال کے گائنی وارڈز میں موجود بچی کی والدہ کو تمام طبی سہولیات مہیا کی جارہی ہیں۔
Load Next Story