پاک بھارت میچز کے بغیر کرکٹ کا مزہ نہیں یونس خان
ایشیا کپ کا معاملہ بات چیت سے حل کیا جاسکتا ہے، سابق ٹیسٹ کرکٹر
سابق ٹیسٹ کپتان یونس خان نے کہا ہے کہ اگر پاک بھارت مقابلے نہ ہوں تو کرکٹ میں کوئی مزہ نہیں، ایشیا کپ کے معاملہ کو گفت و شنید کے ذریعہ ہی حل کیا جاسکتا ہے۔
گورنر ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یونس خان نے کہا کہ ایشیا کپ کے انعقاد کے حوالے سے کرکٹ کھیلنے والے ممالک بشمول پاکستان، بھارت، سری لنکا اور بنگلا دیشں کو بیٹھ کر بات کرنی چاہیے، اگربات نہیں کریں گے تو مسئلہ حل نہیں ہوگا۔
یونس خان نے کہا پاکستان اور بھارت کے میچز نہ ہوں تو کرکٹ کا مزہ نہیں، اسی طرح انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان مقابلے نہ ہوں تو دنیا میں کرکٹ بے مزہ ہوگی، اگر پاکستان اور بھارت کھیلتے ہیں تو سب کو فائدہ ہوگا۔
مزید پڑھیں: ورلڈکپ2023؛ پاکستان نے میچوں کیلئے 3 ترجیحی مقامات بتادیئے
یونس خان نے کہا کہ بڑی ٹیمیں اب بھی ٹیسٹ کرکٹ کھیل رہی ہیں، ٹیسٹ کرکٹ کی اپنی جگہ اہمیت ہے، پاکستان کو بھی اس طرز کی کرکٹ کے مواقع ملنا میسر ہوں اور وہ بھی بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ کی طرح اچھی سطح پر ٹیسٹ کھیلے، اس ضمن میں ملک میں کرکٹ کے ذمہ داران کا کردار اہم ہے، ان کو آگے آنا چاہیے تاکہ فرسٹ کلاس کرکٹ کو تقویت ملے۔
سابق کپتان نے کہا کہ یہ نہیں ہونا چاہیے کہ کرکٹر پیسہ نہ کمائے، پلئیر کو پیسہ ملنا چاہیے، آج کے جدید دور میں یوٹیوب چلاکر بھی پیسہ مل جاتا ہے، مینٹور کو گراؤنڈ میں ہونا چاہیے، اسی لیے میں کلب کرکٹ کھیلتا ہوں تاکہ نوجوانوں کو تجربہ دے سکوں، بڑی ٹیمیں اب بھی ٹیسٹ کرکٹ کھیل رہی ہیں۔
گورنر ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یونس خان نے کہا کہ ایشیا کپ کے انعقاد کے حوالے سے کرکٹ کھیلنے والے ممالک بشمول پاکستان، بھارت، سری لنکا اور بنگلا دیشں کو بیٹھ کر بات کرنی چاہیے، اگربات نہیں کریں گے تو مسئلہ حل نہیں ہوگا۔
یونس خان نے کہا پاکستان اور بھارت کے میچز نہ ہوں تو کرکٹ کا مزہ نہیں، اسی طرح انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان مقابلے نہ ہوں تو دنیا میں کرکٹ بے مزہ ہوگی، اگر پاکستان اور بھارت کھیلتے ہیں تو سب کو فائدہ ہوگا۔
مزید پڑھیں: ورلڈکپ2023؛ پاکستان نے میچوں کیلئے 3 ترجیحی مقامات بتادیئے
یونس خان نے کہا کہ بڑی ٹیمیں اب بھی ٹیسٹ کرکٹ کھیل رہی ہیں، ٹیسٹ کرکٹ کی اپنی جگہ اہمیت ہے، پاکستان کو بھی اس طرز کی کرکٹ کے مواقع ملنا میسر ہوں اور وہ بھی بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ کی طرح اچھی سطح پر ٹیسٹ کھیلے، اس ضمن میں ملک میں کرکٹ کے ذمہ داران کا کردار اہم ہے، ان کو آگے آنا چاہیے تاکہ فرسٹ کلاس کرکٹ کو تقویت ملے۔
سابق کپتان نے کہا کہ یہ نہیں ہونا چاہیے کہ کرکٹر پیسہ نہ کمائے، پلئیر کو پیسہ ملنا چاہیے، آج کے جدید دور میں یوٹیوب چلاکر بھی پیسہ مل جاتا ہے، مینٹور کو گراؤنڈ میں ہونا چاہیے، اسی لیے میں کلب کرکٹ کھیلتا ہوں تاکہ نوجوانوں کو تجربہ دے سکوں، بڑی ٹیمیں اب بھی ٹیسٹ کرکٹ کھیل رہی ہیں۔