انٹر کے طلبا بجلی کے تعطل میں امتحان دینے پر مجبور گرمی سے کئی طالبات بے ہوش ہو گئیں 

ہزاروں طلبا نے لوڈشیڈنگ میں پسینوں سے شرابورہوکر پرچے حل کیے، بجلی کے تعطل پرمحکمہ تعلیم اورکے الیکٹرک لاتعلق

امتحانی مراکزمیں گرمی سے بے حال بچوں کی حالت افسوس ناک ہے،سینئروزیراورسیکریٹری تعلیم بجلی کاتعطل ختم کرائیں،سپلا ۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے تحت شہرکے108امتحانی مراکزمیں صبح اور دوپہرکے وقت انٹرکے امتحانات کا سلسلہ جاری ہے پیرکو بجلی کے طویل تعطل اور بدترین گرمی میں ہزاروں طلبا نے امتحان دیا۔


طلبہ وطالبات نے 42 ڈگری سینٹی گریڈ میں بجلی کے تعطل میں پسینوں سے شرابور ہوکر پرچے حل کیے، تفصیلات کے مطابق پیرکو صبح سائنس گروپ اور دوپہر میں کامرس گروپ کے پرچے کے دوران شہر کے زیادہ تر امتحانی مراکز میں طلبہ وطالبات نے شدید گرمی اور حبس میں امتحان دیا ، کئی مراکز پر گرمی سے طالبات بے ہوش ہوگئیں،بجلی کے تعطل کے دوران شدید گرمی کے دوران طلبہ وطالبات کے چہروں سے پسینہ بہہ کر جوابی کاپیوں پرگرتا رہا، محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق کراچی میں شدید گرمی کی حالیہ لہر مزید کئی دن جاری رہے گی جس سے آئندہ کئی روز تک امتحان دینے والے طلبہ و طالبات پریشان رہیں گے،تاہم شدید گرمی میں لوڈشیڈنگ اور بجلی کے تعطل پر محکمہ تعلیم اورکے الیکٹرک امتحانی مراکز کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی سے لاتعلق ہیں۔

سندھ پروفیسر اینڈ لیکچرار ایسوسی ایشن (سپلا) کراچی ریجن کے صدر پروفیسر فیروزالدین صدیقی اور دیگر عہدیداران نے مختلف امتحانی مراکز کا دورہ کرکے لوڈشیڈنگ سے بے حال بچوں کی حالت پر افسوس اظہارکرتے ہوئے سینئر وزیر تعلیم اور سیکریٹری تعلیم سندھ سے اپیل کی کہ وہ کے الیکٹرک کو پابند کریں کہ وہ امتحانات کے دوران امتحانی مراکز پر لوڈشیڈنگ نہ کریں، شدید گرمی میں طالب علم امتحانی مر کز پہنچ کربجلی کے تعطل سے مزید پریشان ہورہے ہیں، پسینے سے طلبا کی کاپیوں پر سیاہی پھیل کر بدنما ہوجاتی ہے، جب کرکٹ میچز کے دوران ملک بھرمیں لوڈ شیڈنگ نہیں کی جاتی تو ہونہاروں کے مستقبل کے لیے ایسا کیوں نہیں کیا جارہا ہے ۔
Load Next Story