خیبرپختونخوا میں سال کے بجائے چارماہ کا عبوری بجٹ پیش کرنے کی تیاری

صوبے میں منتخب حکومت اورصوبائی اسمبلی موجود نہ ہونے کے باعث 4 ماہ کا عبوری بجٹ پیش کیا جائے گا

خیبرپختونخوا میں5 سال کے دوران دوسری مرتبہ چارماہی عبوری بجٹ پیش کیا جائے گا(فوٹو: فائل )

خیبرپختونخوا میں5 سال کے دوران دوسری مرتبہ چارماہی عبوری بجٹ پیش کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں منتخب حکومت اورصوبائی اسمبلی موجود نہ ہونے کے باعث پورے سال کی بجائے 4 ماہ کا عبوری بجٹ پیش کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔

یہ مشق پانچ سال قبل بھی کی جا چکی ہے جس میں اس وقت کے نگران وزیراعلیٰ جسٹس(ر)دوست محمدخان کی حکومت نے 198 ارب 90 کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا تھا جو جولائی تا اکتوبر 2018 ءنافذ رہا جبکہ اکتوبر میں تحریک انصاف کی محمودخان حکومت کی جانب سے مزید 8 ماہ کا بجٹ پیش کیاگیا تھا۔


پانچ سال کے بعد ایک مرتبہ پھر صوبے میں منتخب حکومت اور صوبائی اسمبلی کی عدم موجودگی کی وجہ سے نگران حکومت اگلے مالی سال کے لیے بجٹ پیش کرنے جارہی ہے۔

محمد اعظم خان کی نگران حکومت کی جانب سے اگلے مالی سال کے لیے بارہ ماہ کا بجٹ تیار کیا جارہا ہے تاہم صوبائی کابینہ 4 ماہ کے بجٹ کی منظوری دے گی جس کا حجم 500 ارب سے زائد رہنے کا امکان ہے۔

چار ماہی بجٹ میں ترقیاتی کاموں کے لیے چار ماہ کے عرصہ کے لیے 120 ارب سے زائد مختص کیے جارہے ہیں ، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں مرکز کے طرز پر 30 سے 35 فیصداورپنشن میں 17.5 فیصد اضافے کے حوالے سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔

صوبہ اپنے مالی وسائل کے مطابق اس کا فیصلہ کرے گا جس کی حتمی منظوری صوبائی نگران کابینہ دے گی ۔ اگلے مالی سال کا بجٹ جو 14 یا 15 جون کو پیش کیا جانا تھا اس میں تاخیر کا امکان ہے اور یہ اب تیسرے ہفتے میں پیش کیا جاسکتا ہے ۔
Load Next Story