جین ہیریٹیج فاؤنڈیشن انڈیا کے وفد کی نئی دہلی میں پاکستانی ناظم الامور سے ملاقات

وفد نے پاکستان میں جین مذہب کے قدیم مندروں کی بحالی اور دیکھ بھال پرحکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا

فوٹو: ایکسپریس

جین ہیریٹیج فاؤنڈیشن انڈیا کے وفد نے پاکستان کے مذہبی سیاحتی دورے سے واپسی پر نئی دہلی میں پاکستانی ناظم الامور سے ملاقات کی اور پاکستان میں جین مذہب کے قدیم مندروں کی بحالی اور دیکھ بھال پرحکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

جین ہیریٹیج فاؤنڈیشن انڈیا کے سیکریٹری اشونی جین کی سربراہی میں وفد نے پاکستانی ہائی کمیشن نیودہلی میں ناظم الامور سلمان شریف سے ملاقات کی اور پاکستان میں شاندارمہمان نوازی پر ان کا شکریہ اداکیا۔
پاکستان میں جین مت کے پیروکاروں کے لیے مذہبی اہمیت کے متعدد مقامات موجود ہیں۔ جین وفد نے گوجرانوالہ میں پرم پوجیا آچاریہ شری آتما رام جی مہاراج کی سمادھی مندر اور لاہور میوزیم میں آتمارام جی مہاراج کے چرن پڈوکا کا دورہ کیا تھا۔
اشونی جین کے مطابق سندھ کے ضلع تھرپارکر کے گاؤں گوڑی میں واقع گوڑی پارشوا ناتھ کا مندر جین دھرم کے ماننے والوں کے لیے اتنا ہی مقدس ہے جتنا مسلمانوں کے لیے مکہ اور مدینہ کی سرزمین قابل احترام ہیں۔
اشونی جین نے اپنے ایک بیان میں کہا اگر پاکستان اور انڈیا کی حکومتیں پاکستان میں موجود جین تہذیب کے مقامات تک جانے کی اجازت دینے کے حوالے سے انتظامات کریں تو انڈیا میں موجود جین آبادی کے 50 فیصد لوگ پاکستان آنے کو تیار ہیں، جو انڈیا کی کُل آبادی کا دو فیصد ہیں۔
اشونی جین کے مطابق پاکستان اوربھارت کی تقسیم کے 75 سال بعد بھی پاکستان کے مختلف شہروں میں جین مت کے دو درجن سے زائد مندر آج بھی موجود ہیں۔ ان مندروں میں سندھ کے ضلع تھرپارکر کا گوڑی پارشوا ناتھ مندر سب سے مقدس مندر مانا جاتا ہے۔
گوڑی پارشوا ناتھ مندر 1375 میں تعمیر ہوا جس کے اندر نقش و نگار بنے ہوئے ہیں۔ اتنی صدیاں گزرجانے کے باجود یہ مندر بہتر حالت میں ہے۔

اشونی جین نے انڈیا اور پاکستان کی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ دونوں ممالک مذہبی بنیاد پر جانے والے یاتریوں کے لیے ویزا میں نرمی کریں تاکہ دونوں ممالک میں نہ صرف سیاحت کوفروغ ملے بلکہ دنیا کو ایک اچھا پیغام جائے۔

خیال رہے کہ حکومت پاکستان نے حال ہی میں لاہور کے قدیم جین مندر کی بھی آرائش وتزئین مکمل کی ہے۔

 

 

 
Load Next Story