انٹربینک میں ڈالر کی قیمت مزید کم اوپن مارکیٹ میں ریٹ مستحکم
انٹربینک میں 24 پیسے کی کمی سے ڈالر کی قیمت 286.73 روپے کی سطح پر بند ہوئی
وزیر اعظم کی آئی ایم ایف کے ایم ڈی سے ملاقات کے بعد ای ایف ایف کے تحت مختص فنڈز کے جلد اجراء کی امید اور دوست ممالک سعودی عرب، قطر چین کی پاکستان میں 30ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پلان سے متعلق خبروں کے باعث جمعرات کو بھی ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر بیک فٹ پر رہا۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر تنزلی سے دوچار رہی جس سے ایک موقع پر 40 پیسے کی کمی سے ڈالر کی قیمت 286.57 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 24 پیسے کی کمی سے 286.73روپے کی سطح پر بند ہوئے۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں مسلسل دوسرے دن بھی ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 292 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا پاکستان سے متعلق رواں سال کا پروگرام اگرچہ ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا ہے لیکن اسکے باوجود حکومت کے آئی ایم ایف کے ساتھ مسلسل رابطے برقرار ہیں اور ساتھ ہی حکومت پلان بی پر بھی عمل پیرا ہے جو انٹربینک میں روپیہ کی بتدریج ریکوری کا سبب بن رہی۔ اسی طرح دوست ممالک کی پاکستانی اثاثوں اور منصوبوں میں سرمایہ کاری کرکے بحران سے نکالنے میں تعاون کے عمل کو بھی ذرمبادلہ کی مارکیٹوں میں مثبت اثرات مرتب کررہے ہیں۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر تنزلی سے دوچار رہی جس سے ایک موقع پر 40 پیسے کی کمی سے ڈالر کی قیمت 286.57 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 24 پیسے کی کمی سے 286.73روپے کی سطح پر بند ہوئے۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں مسلسل دوسرے دن بھی ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 292 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا پاکستان سے متعلق رواں سال کا پروگرام اگرچہ ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا ہے لیکن اسکے باوجود حکومت کے آئی ایم ایف کے ساتھ مسلسل رابطے برقرار ہیں اور ساتھ ہی حکومت پلان بی پر بھی عمل پیرا ہے جو انٹربینک میں روپیہ کی بتدریج ریکوری کا سبب بن رہی۔ اسی طرح دوست ممالک کی پاکستانی اثاثوں اور منصوبوں میں سرمایہ کاری کرکے بحران سے نکالنے میں تعاون کے عمل کو بھی ذرمبادلہ کی مارکیٹوں میں مثبت اثرات مرتب کررہے ہیں۔