افریقی سربراہان کی امن مذاکرات کی اپیل یوکرینی صدر نے مسترد کردی

ملاقات میں قیدیوں کے تبادلے، بچوں کی واپسی اور عالمی منڈیوں میں اناج کی آزادانہ روانی کے لیے منصوبہ بھی پیش کیا گیا

[فائل-فوٹو]

افریقی ممالک کے سربراہان نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے دارالحکومت کیف میں ملاقات کی اور روس سے امن مذاکرات کی اپیل کی جسے زیلنسکی نے ٹھکرا دیا۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق افریقی سربراہان نے کیف میں یوکرینی صدر سے روس کے ساتھ جنگ کو ختم کرنے کے بارے میں تبالہ خیال کیا تاہم یوکرین کے رہنما نے اس وقت تک امن مذاکرات کو مسترد کر دیا جب تک کہ روس مقبوضہ علاقے سے اپنی فوجیں نہیں نکال لیتا۔


زیلنسکی نے افریقی سربراہان سے روس سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے دونوں متحارب ممالک کی طرف سے لڑائی میں کمی، قیدیوں کے تبادلے، یوکرین سے لیے گئے بچوں کی واپسی اور عالمی منڈیوں میں اناج اور کھاد کی آزادانہ روانی کے لیے منصوبہ بھی پیش کیا۔

افریقی سربراہان کے ساتھ اپنی مشترکہ نیوز کانفرنس کے اختتام پر زیلنسکی نے کہا کہ وہ ان سربراہان کے 'روڈ میپ' کو واضح طور پر نہیں سمجھ سکے ہیں کیونکہ یہ افریقی لیڈران اب روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کریں گے اور اس موقع پر میں کوئی دھچکا نہیں چاہتا کہ آپ دہشت گرد کے ساتھ بات چیت کریں گے اور پھر اس دہشت گرد کے پاس آپ کے لیے تجاویز ہوں گی۔
Load Next Story