مقبوضہ مغربی کنارہ یہودیوں کیلئے ہزاروں عمارتوں کی تعمیرات کا منصوبہ
ہم بستیوں کی تعمیر جاری رکھیں گے اور علاقے پر اسرائیلی گرفت مضبوط کریں گے، اسرائیلی وزیر خزانہ
اسرائیل کی حکومت نے مغربی کنارے میں ہزاروں عمارتوں کی تعمیر کا منصوبہ متعارف کرایا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی سپریم پلاننگ کونسل کے ایجنڈے کے تحت مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں 4,560 ہاؤسنگ یونٹس کی منظوری کا منصوبہ پیش کیا گیا ہے جس پر اگلے ہفتے فیصلہ کیا جائے گا۔ ان میں سے 1,332 عمارتیں حتمی منظوری کے لیے ہیں جبکہ باقی ابتدائی منظوری کے عمل سے گزر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے اس منصوبے کو امریکا فلسطینیوں کے ساتھ دیرپا امن کی راہ میں رکاوٹ سمجھتا ہے۔ جنوری میں وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالتے ہی بنجمن نیتن یاہو نے 7,000 سے زیادہ نئے ہاؤسنگ یونٹس تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی سپریم پلاننگ کونسل کے ایجنڈے کے تحت مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں 4,560 ہاؤسنگ یونٹس کی منظوری کا منصوبہ پیش کیا گیا ہے جس پر اگلے ہفتے فیصلہ کیا جائے گا۔ ان میں سے 1,332 عمارتیں حتمی منظوری کے لیے ہیں جبکہ باقی ابتدائی منظوری کے عمل سے گزر رہی ہیں۔
اسرائیل کے وزیر خزانہ بیزلیل اسموٹریچ نے اس موقع پر کہا کہ ہم بستیوں کی تعمیر جاری رکھیں گے اور علاقے پر اسرائیلی گرفت مضبوط کریں گے۔
اسرائیل کے مذکورہ بالا منصوبے کے جواب میں فلسطینی اتھارٹی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ مشترکہ اقتصادی کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ کردے گی۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے اس منصوبے کو امریکا فلسطینیوں کے ساتھ دیرپا امن کی راہ میں رکاوٹ سمجھتا ہے۔ جنوری میں وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالتے ہی بنجمن نیتن یاہو نے 7,000 سے زیادہ نئے ہاؤسنگ یونٹس تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔