یو این وفد کی قوم پرستوں سے ملاقاتیں اقوام متحدہ اپنی امن فوج بلوچستان بھیجے طلال بگٹی
13ہزار افراد لاپتہ ہیں،650 افراد کی فہرست دیدی، اقوام متحدہ کے وفد سے توقعات وابستہ نہیں، میڈیا سے گفتگو۔
اقوام متحدہ کے لاپتہ افراد سے متعلق ورکنگ گروپ نے اتوار کو بلوچستان کی قوم پرست جماعتوں کے رہنمائوںسے ملاقاتیں کیں۔
جسکے دوران صوبے کی موجودہ صورتحال، لاپتہ افراد، مسخ شدہ لاشوں سمیت اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی صدر نوابزادہ طلال اکبر بگٹی کی سربراہی میں وفد نے اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ سے ملاقاتیں کیں، ملاقات میں بلوچستان کی موجودہ صورتحال لاپتہ افراد، مسخ شدہ لاشوں سمیت اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیاگیا۔
ایک مقامی ہوٹل میں ورکنگ گروپ سے ملاقات کے بعد جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نوابزادہ طلال اکبربگٹی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اقوام متحدہ کے وفد سے توقعات وابستہ نہیں لیکن اپنے خدشات سے انہیں آگاہ کردیا ہے، جہاں اقوام متحدہ کے اپنے مفادات ہوتے ہیں یہ وہیں پہنچ جاتے ہیں،موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے اقوام متحدہ کسی بھی وقت اپنی فورسز یہاں اتار سکتی ہے،ورکنگ گروپ کو بتادیا کہ 13ہزار کے قریب لوگ لاپتہ ہیں،کچھ علاقوں میں اب تک ہماری رسائی نہیں جس کی وجہ سے ہمارے پاس مکمل ڈیٹا نہیں،ہمارے پاس 650لاپتہ افراد کا مکمل ڈیٹا موجود تھا جو ہم نے انہیں فراہم کردیا ۔
ایک ٹی وی کے مطابق انھوں نے کہا کہ پاکستان کا ٹوٹنا دنیا کے مفاد میں نہیں، اقوام متحدہ اپنی امن فوج بلوچستان میں بھیجے۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائم مقام صدر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کی قیادت میں تین رکنی وفد نے ورکنگ گروپ سے ملاقات کرکے بلوچستان میں سیاسی و جمہوری جدوجہد کو کچلنے کے لیے طاقت کے استعمال کی پالیسیوں سے آگاہ کیا اور ریاستی اداروں کی جانب سے قتل کیے گئے 52پارٹی رہنماؤں اور کارکنوںکی فہرست پیش کی۔
بلوچ نیشنل وائس کے وفد نے ورکنگ گروپ کو خواتین و بچوں سمیت14ہزار سے زائد بلوچوں کے اغوا، پانچ سوکے قریب بلوچ نوجوانوں کی مسخ شدہ لاشیں ملنے سمیت بلوچستان کی صورتحال سے متعلق آگاہی فراہم کی، وفد نے ایک سی ڈی ورکنگ گروپ کے حوالے کی جس میں گزشتہ کئی عشروں سے بلوچستان بھر سے اغواء اور ہلاک کیے جانیوالے بلوچ نوجوانوں کی تفصیلی فہرست بمعہ تصاویر سمیت اہم شواہدموجود تھے۔ورکنگ گروپ نے وفد کو یقین دلایا کہ وہ اپنی حتمی رپورٹ پیش کرتے وقت تنظیم کی جانب سے فراہم کردہ تمام تر معلومات کا بغور جائزہ لیں گے انہیں ضرور اپنی رپورٹ کا حصہ بنائے گی۔
جسکے دوران صوبے کی موجودہ صورتحال، لاپتہ افراد، مسخ شدہ لاشوں سمیت اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی صدر نوابزادہ طلال اکبر بگٹی کی سربراہی میں وفد نے اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ سے ملاقاتیں کیں، ملاقات میں بلوچستان کی موجودہ صورتحال لاپتہ افراد، مسخ شدہ لاشوں سمیت اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیاگیا۔
ایک مقامی ہوٹل میں ورکنگ گروپ سے ملاقات کے بعد جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نوابزادہ طلال اکبربگٹی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اقوام متحدہ کے وفد سے توقعات وابستہ نہیں لیکن اپنے خدشات سے انہیں آگاہ کردیا ہے، جہاں اقوام متحدہ کے اپنے مفادات ہوتے ہیں یہ وہیں پہنچ جاتے ہیں،موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے اقوام متحدہ کسی بھی وقت اپنی فورسز یہاں اتار سکتی ہے،ورکنگ گروپ کو بتادیا کہ 13ہزار کے قریب لوگ لاپتہ ہیں،کچھ علاقوں میں اب تک ہماری رسائی نہیں جس کی وجہ سے ہمارے پاس مکمل ڈیٹا نہیں،ہمارے پاس 650لاپتہ افراد کا مکمل ڈیٹا موجود تھا جو ہم نے انہیں فراہم کردیا ۔
ایک ٹی وی کے مطابق انھوں نے کہا کہ پاکستان کا ٹوٹنا دنیا کے مفاد میں نہیں، اقوام متحدہ اپنی امن فوج بلوچستان میں بھیجے۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائم مقام صدر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کی قیادت میں تین رکنی وفد نے ورکنگ گروپ سے ملاقات کرکے بلوچستان میں سیاسی و جمہوری جدوجہد کو کچلنے کے لیے طاقت کے استعمال کی پالیسیوں سے آگاہ کیا اور ریاستی اداروں کی جانب سے قتل کیے گئے 52پارٹی رہنماؤں اور کارکنوںکی فہرست پیش کی۔
بلوچ نیشنل وائس کے وفد نے ورکنگ گروپ کو خواتین و بچوں سمیت14ہزار سے زائد بلوچوں کے اغوا، پانچ سوکے قریب بلوچ نوجوانوں کی مسخ شدہ لاشیں ملنے سمیت بلوچستان کی صورتحال سے متعلق آگاہی فراہم کی، وفد نے ایک سی ڈی ورکنگ گروپ کے حوالے کی جس میں گزشتہ کئی عشروں سے بلوچستان بھر سے اغواء اور ہلاک کیے جانیوالے بلوچ نوجوانوں کی تفصیلی فہرست بمعہ تصاویر سمیت اہم شواہدموجود تھے۔ورکنگ گروپ نے وفد کو یقین دلایا کہ وہ اپنی حتمی رپورٹ پیش کرتے وقت تنظیم کی جانب سے فراہم کردہ تمام تر معلومات کا بغور جائزہ لیں گے انہیں ضرور اپنی رپورٹ کا حصہ بنائے گی۔