مظفرگڑھ ملزمان وائلڈلائف کے عملے سے نایاب نسل کا ریچھ چھین کر فرار

سیاہ ریچھ وائلڈ لائف کے حکام نے کھیل تماشے کرانے والوں سے اپنی تحویل میں لیا تھا

ریچھوں اورکتوں کی لڑائی اورکھیل تماشے کرانے والے گروہ کے سامنے وائلڈلائف کا عملہ بے بس نظر آتا ہے،(فوٹو: فائل )

مظفرگڑھ سے تحویل میں لیا گیا نایاب نسل کا ریچھ وائلڈ لائف کے عملے سے چھین لیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق نایاب نسل کے ریچھوں اورکتوں کی لڑائی اورکھیل تماشے کرانے والے گروہ کے سامنے پنجاب وائلڈلائف کا عملہ بے بس نظر آرہا ہے۔

وائلڈلائف کے عملے نے گزشتہ روز مظفرگڑھ سے ایک ریچھ تحویل میں لیا تھا جسے عدالتی حکم پر بہاولپورچڑیا گھرمنتقل کیا جانا تھا لیکن ریچھ کا کھیل تماشہ کرنے والے قلندروں نے وائلڈلائف کے عملے سے ریچھ چھین لیا اورفرار ہوگئے۔
اس حوالے سے ڈپٹی ڈائریکٹرڈی جی خان عرفان فاروقی نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ ملزمان کے خلاف ایک اورمقدمہ درج کروا رہے ہیں جبکہ ملزمان کی گرفتاری اور ریچھ کی واپسی کے لیے ڈی پی او اوردیگر انتظامی اداروں سے بھی مدد طلب کی گئی ہے۔
عرفان فاروقی نے بتایا کہ ان علاقوں میں ریچھ کو ریسکیوکرنا اورتحویل میں لینا مشکل کام ہوتا ہے کیونکہ قلندر اورخانہ بدوش جو یہ ریچھ پالتے اوران سے کھیل تماشے کرواتے ہیں ان کی خواتین سخت مزاحمت کرتی ہیں۔


دوسری طرف جنگلی حیات کے تحفظ اورآگاہی کے لیے کام کرنیوالے فہد ملک کا کہنا تھا کہ یہ بہت افسوسناک ہے کہ کس قدرمحنت اور جدوجہد سے ایک ریچھ کوتحویل میں لیا گیا اور ملزمان اسے چھین کرفرار ہوگئے۔
فہد ملک کا کہنا تھا کہ یہاں بڑی کوتاہی یہ ہوئی ہے کہ ریچھ کو جب قلندر سے بازیاب کروا لیا تھا تو اس کو فوری ایک جال کی مدد سے پکڑ کر بڑے سائز کے پنجرے میں بٹھا کر پنجرے کو تالے سے بند کردیا جاتا اور کہیں محفوظ جگہ پر چھپا دیا جاتا مگر یہاں پنجرے کا استعمال نہیں کیا گیا۔

فہد ملک نے کہا کہ ریچھ کو گاڑی میں کھلا ہی بیٹھا کر عدالت لے جایا گیا جہاں ملزمان کے خاندان سے مرد و خواتین بڑی تعداد میں اکٹھے ہوکر پٹرول ساتھ لے کر پہنچے، اور محکمہ جنگلی حیات کے اہلکاروں کو سنگین دھمکیاں بھی دیں اور محکمے کی نئی مہنگی گاڑی پر پٹرول چھڑک کر آگ بھی لگانے کی کوشش کی گئی۔

فہد ملک کے مطابق اہکاروں کی تعداد بھی کم تھی، اور گاڑی کو آگ لگانے کی کوشش کے پیش نظر ریچھ کو واپس کردیا گیا۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ قلندر لوگ اور ان کی خواتین لڑائی میں عورت کارڈ کھیلنے سے بھی باز نہیں آتے۔
واضح رہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈلائف ڈی جی خان عرفان فاروقی کی ہدایت پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر مظفرگڑھ عبدالرزاق نے تحصیل جتوئی کے علاقے سے ایک کالا ریچھ تحویل میں لے کر تین ملزمان کو عدالت میں پیش کیا تھا۔

عدالت نے ریچھ کو بہاولپور چڑیا گھرمنتقل کرنے کا حکم دیا تھا تاہم عدالت سے واپسی پر ملزمان کے ساتھیوں نے وائلڈلائف ٹیم سے ریچھ چھین لیا اور فرارہوگئے۔

Load Next Story