دہشت گردی کے خاتمے کا تہیہ کر رکھا ہے نواز شریف
پاکستان کا دشمن ہمارا بھی دشمن ہے، ڈیوڈ کیمرون
برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات میں اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ دونوں ملک دہشت گردی کے خاتمے کیلیے ملکر جدوجہد جاری رکھیں گے۔
پاکستان کا دشمن ہمارا بھی دشمن ہے۔ ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ پاکستان سے دوستی کو بہت مثبت انداز میں پیش کیا ہے۔ پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات بڑھانے کیلیے مزید بات کریں گے۔ نواز شریف نے کہا کہ ڈیوڈ کیمرون میرے پاس وزیراعظم بننے کے بعد بھی آئے۔ ہماری دوستی وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوگی۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں۔ نواز شریف نے پاکستان میں ترقی کیلیے کام کرنے والے ادارے ڈی ایف آئی ڈی کے کردار کو سراہا۔
لندن میں نواز شریف سے برطانوی وزیر دفاع فلپ ہیمنڈ نے بھی ملاقات کی جس میںباہمی دلچسپی کے امور اورپاک برطانیہ دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز، وزیر خزانہ اسحق ڈار، عبدالقادر بلوچ اور دیگر وزرأ بھی شریک ہوئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پون گھنٹہ جاری رہنے والی ملاقات میں افغانستان سے نیٹو افواج کے انخلا کے بعد کی صورتحال، بارودی سرنگوں سے متعلق آلات کی خریداری کے معاملے پر بھی غور کیا گیا۔ وزیراعظم نے برطانوی وزیر دفاع کو خطے میں سیکیورٹی خاص طور پر پاک افغان سرحد کی صورتحال ، طالبان سے جاری مذاکرات، نیٹو افواج کے افغانستان سے انخلا کے بعد سیکیورٹی اقدامات اور افغانستان کے صدارتی انتخابات کے امور پر پاکستان کے موقف سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں پاکستان کی دفاعی ضروریات کا بھی جائزہ لیتے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اعلیٰ سطح پر رابطوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔
نواز شریف سے آج (یکم مئی) برطانیہ کے ڈپٹی وزیراعظم نک کلیگ، سیکریٹری خارجہ ولیم ہیگ، برطانوی وزیر داخلہ ٹریسا اور اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے سی ای او پیٹر سینڈز بھی ملاقات کریں گے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق نواز شریف نے کہاکہ پاکستان اپنی سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ پاک، برطانیہ دوستی وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوگی۔ ڈیوڈ کیمرون کاکہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی پوری دنیا کے مفاد میں ہے۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی ہر ممکن مدد کریں گے۔ اے پی پی کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان نے اپنی سرزمین سے دہشت گردی کے خاتمے کا مکمل تہیہ کررکھا ہے۔ دہشت گردی اور انتہاپسندی کی لعنت کے باعث پاکستان کو بڑا نقصان پہنچا۔
ان کا خاتمہ ہماری قومی پالیسی کا حصہ ہے۔ ڈیوڈ کیمرون نے نواز شریف کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے معاشی استحکام، سماجی و اقتصادی ترقی کیلیے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا۔ دونوں وزرائے اعظم نے تجارت، معیشت سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اظہارکیا۔دریں اثناسعید ہ وارثی نے کانفرنس میں اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم پاکستان کیساتھ تعلقات کو مضبوط اور مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں ۔ ہماری خواہش ہے جس طرح پاکستان اور برطانیہ کی حکومتوں میں تعلقات بہتری کی طرف گامزن ہیں ایسے ہی دونوں ممالک کے عوام بھی ایک دوسرے کے قریب آئیں۔
سعید ہ وارثی نے کہا کہ یہ عجب اتفاق ہے کہ کچھ عرصہ قبل ہم اپوزیشن میں تھے تو مسلم لیگ ن بھی اپوزیشن میں تھی اور اب جب ہم حکومت میں ہیں تو آپ بھی حکومت میں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یوں تو برطانیہ اور پاکستان کے تعلقات ہمیشہ ہی بہتررہے ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ اگر ہمارے آپس کے تعلقات حکومتوں کی سطح پر فروغ پا رہے ہیں تو دونوں حکومتیں کچھ ایسے اقدامات ضرور کریںجن کا فائدہ دونوں ممالک اور ان کے عوام کو بھی ہوناچاہیے۔ اس سے قبل پاک برطانیہ مذاکرات کے دوران برطانیہ کا لاہور میںڈپٹی ہائی کمیشن کھولنے کافیصلہ بھی کیا گیا۔
پاکستان کا دشمن ہمارا بھی دشمن ہے۔ ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ پاکستان سے دوستی کو بہت مثبت انداز میں پیش کیا ہے۔ پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات بڑھانے کیلیے مزید بات کریں گے۔ نواز شریف نے کہا کہ ڈیوڈ کیمرون میرے پاس وزیراعظم بننے کے بعد بھی آئے۔ ہماری دوستی وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوگی۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں۔ نواز شریف نے پاکستان میں ترقی کیلیے کام کرنے والے ادارے ڈی ایف آئی ڈی کے کردار کو سراہا۔
لندن میں نواز شریف سے برطانوی وزیر دفاع فلپ ہیمنڈ نے بھی ملاقات کی جس میںباہمی دلچسپی کے امور اورپاک برطانیہ دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز، وزیر خزانہ اسحق ڈار، عبدالقادر بلوچ اور دیگر وزرأ بھی شریک ہوئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پون گھنٹہ جاری رہنے والی ملاقات میں افغانستان سے نیٹو افواج کے انخلا کے بعد کی صورتحال، بارودی سرنگوں سے متعلق آلات کی خریداری کے معاملے پر بھی غور کیا گیا۔ وزیراعظم نے برطانوی وزیر دفاع کو خطے میں سیکیورٹی خاص طور پر پاک افغان سرحد کی صورتحال ، طالبان سے جاری مذاکرات، نیٹو افواج کے افغانستان سے انخلا کے بعد سیکیورٹی اقدامات اور افغانستان کے صدارتی انتخابات کے امور پر پاکستان کے موقف سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں پاکستان کی دفاعی ضروریات کا بھی جائزہ لیتے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اعلیٰ سطح پر رابطوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔
نواز شریف سے آج (یکم مئی) برطانیہ کے ڈپٹی وزیراعظم نک کلیگ، سیکریٹری خارجہ ولیم ہیگ، برطانوی وزیر داخلہ ٹریسا اور اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے سی ای او پیٹر سینڈز بھی ملاقات کریں گے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق نواز شریف نے کہاکہ پاکستان اپنی سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ پاک، برطانیہ دوستی وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوگی۔ ڈیوڈ کیمرون کاکہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی پوری دنیا کے مفاد میں ہے۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی ہر ممکن مدد کریں گے۔ اے پی پی کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان نے اپنی سرزمین سے دہشت گردی کے خاتمے کا مکمل تہیہ کررکھا ہے۔ دہشت گردی اور انتہاپسندی کی لعنت کے باعث پاکستان کو بڑا نقصان پہنچا۔
ان کا خاتمہ ہماری قومی پالیسی کا حصہ ہے۔ ڈیوڈ کیمرون نے نواز شریف کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے معاشی استحکام، سماجی و اقتصادی ترقی کیلیے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا۔ دونوں وزرائے اعظم نے تجارت، معیشت سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اظہارکیا۔دریں اثناسعید ہ وارثی نے کانفرنس میں اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم پاکستان کیساتھ تعلقات کو مضبوط اور مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں ۔ ہماری خواہش ہے جس طرح پاکستان اور برطانیہ کی حکومتوں میں تعلقات بہتری کی طرف گامزن ہیں ایسے ہی دونوں ممالک کے عوام بھی ایک دوسرے کے قریب آئیں۔
سعید ہ وارثی نے کہا کہ یہ عجب اتفاق ہے کہ کچھ عرصہ قبل ہم اپوزیشن میں تھے تو مسلم لیگ ن بھی اپوزیشن میں تھی اور اب جب ہم حکومت میں ہیں تو آپ بھی حکومت میں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یوں تو برطانیہ اور پاکستان کے تعلقات ہمیشہ ہی بہتررہے ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ اگر ہمارے آپس کے تعلقات حکومتوں کی سطح پر فروغ پا رہے ہیں تو دونوں حکومتیں کچھ ایسے اقدامات ضرور کریںجن کا فائدہ دونوں ممالک اور ان کے عوام کو بھی ہوناچاہیے۔ اس سے قبل پاک برطانیہ مذاکرات کے دوران برطانیہ کا لاہور میںڈپٹی ہائی کمیشن کھولنے کافیصلہ بھی کیا گیا۔