آئی ایم ایف سے معاہدے کی توقع کے باعث ڈالر کی اڑان تھم گئی
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر محدود اتارچڑھاؤ کے بعد 3پیسے کی معمولی کمی سے 286.70 روپے پر بند ہوئی
حکومت کی جانب سے نظرثانی شدہ بجٹ کی منظوری کے بعد آئی ایم ایف سے جلد اسٹاف لیول معاہدہ طے پانے کی توقعات جیسے عوامل کے باعث پیر کو زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر مستحکم رہی۔
آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے لیے بجٹ 24-2023 کے اقدامات اور درآمدات پر عائد پابندی ختم کرکے بینکوں کو مطلوبہ زرمبادلہ فراہم کرنے کے احکامات سے خدشہ تھا کہ ان نئے اقدامات پر من وعن عمل درآمد کی صورت میں ڈالر کی قدر میں تیز رفتاری کے ساتھ اضافہ ہوگا۔
اس خدشے کا سبب یہ تھا کہ زرمبادلہ کے دستیاب ذخائر کی مالیت صرف 4ارب ڈالر ہے جبکہ ڈیمانڈ تقریباً 8ارب ڈالر کی ہے تاہم آئی ایم ایف کے ساتھ بریک تھرو اور دوست ممالک کے مالیاتی تعاون کی توقعات پر پیر کو خلاف توقع ڈالر کی اڑان تھمی رہی۔
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر محدود اتارچڑھاؤ کے بعد 3پیسے کی کمی سے 286.70 روپے پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر بغیر کسی تبدیلی کے 291روپے کی سطح پر بند ہوا۔
آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے لیے بجٹ 24-2023 کے اقدامات اور درآمدات پر عائد پابندی ختم کرکے بینکوں کو مطلوبہ زرمبادلہ فراہم کرنے کے احکامات سے خدشہ تھا کہ ان نئے اقدامات پر من وعن عمل درآمد کی صورت میں ڈالر کی قدر میں تیز رفتاری کے ساتھ اضافہ ہوگا۔
اس خدشے کا سبب یہ تھا کہ زرمبادلہ کے دستیاب ذخائر کی مالیت صرف 4ارب ڈالر ہے جبکہ ڈیمانڈ تقریباً 8ارب ڈالر کی ہے تاہم آئی ایم ایف کے ساتھ بریک تھرو اور دوست ممالک کے مالیاتی تعاون کی توقعات پر پیر کو خلاف توقع ڈالر کی اڑان تھمی رہی۔
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر محدود اتارچڑھاؤ کے بعد 3پیسے کی کمی سے 286.70 روپے پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر بغیر کسی تبدیلی کے 291روپے کی سطح پر بند ہوا۔