زیارت میں مسلح افراد نے حملہ کر کے کوئلے سے لدے ٹرک نذر آتش کردیے
صوبائی وزیر داخلہ کا نوٹس، غفلت کے مرتکب افراد کیخلاف قانونی کارروائی کی ہدایت
بلوچستان کے علاقے زیارت میں نامعلوم افراد نے حملہ کر کے کوئلے سے لدے متعدد ٹرکوں کو نذر آتش کردیا، فائرنگ میں ڈپٹی کمشنر ہرنائی اور سیکیورٹی اہلکار معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلح افراد نے گزشتہ شب زیارت کے علاقے مانگی میں ڈپٹی کمشنر ہرنائی کی گاڑی پر فائرنگ کی اور پھر وہاں سے گزرنے والے کوئلے سے لدے ٹرکوں پر حملہ کر کے انہیں نذر آتش کردیا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق واقعے کی ذمہ داری علیحدگی پسند عسکری گروپ نے قبول کی ہے۔
واقعے کے خلاف تاجروں نے احتجاج کیا اور حکومت سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے ملوث عناصر کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔ ذرائع کے مطابق واقعے کے بعد 6 گھنٹے تک شاہراہ پر ٹریفک کی آمد و رفت کو بند رکھا گیا۔
دوسری جانب صوبائی وزیر داخلہ ضیا اللہ لانگو نے زیارت میں پیش آنے والے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے 24 گھنٹے میں رپورٹ طلب کرلی اور غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا عندیہ دے دی۔
انہوں نے ہدایت کی کہ متعلقہ حکام ملزمان کی فوری گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دیں، ٹرانوسپورٹ مالکان کو انصاف کی فراہمی ترجیحی بینیادوں پر یقینی بنائی جائے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلح افراد نے گزشتہ شب زیارت کے علاقے مانگی میں ڈپٹی کمشنر ہرنائی کی گاڑی پر فائرنگ کی اور پھر وہاں سے گزرنے والے کوئلے سے لدے ٹرکوں پر حملہ کر کے انہیں نذر آتش کردیا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق واقعے کی ذمہ داری علیحدگی پسند عسکری گروپ نے قبول کی ہے۔
واقعے کے خلاف تاجروں نے احتجاج کیا اور حکومت سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے ملوث عناصر کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔ ذرائع کے مطابق واقعے کے بعد 6 گھنٹے تک شاہراہ پر ٹریفک کی آمد و رفت کو بند رکھا گیا۔
دوسری جانب صوبائی وزیر داخلہ ضیا اللہ لانگو نے زیارت میں پیش آنے والے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے 24 گھنٹے میں رپورٹ طلب کرلی اور غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا عندیہ دے دی۔
انہوں نے ہدایت کی کہ متعلقہ حکام ملزمان کی فوری گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دیں، ٹرانوسپورٹ مالکان کو انصاف کی فراہمی ترجیحی بینیادوں پر یقینی بنائی جائے گی۔