یوم عرفہ پر مکے کی خواتین کی خانہ کعبہ میں حاضری کی تاریخی روایت پھر زندہ
یوم عرفہ پر حاجی عرفات اور مزدلفہ میں ہوتے ہیں اس لیے اردگرد کی خواتین خانہ کعبہ میں آکر عبادت کرتی ہیں
'یوم عرفہ' کے موقع پر حاجیوں کی عرفات میں موجودگی کے باعث خانہ کعبہ میں رش نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے جس کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے صدیوں سے اس دن مکے کی خواتین خانہ کعبہ آتی ہیں۔
یوم عرفہ پر خانہ کعبہ کے گرد سیاہ کپڑوں میں ملبوس ہزاروں خواتین موجود ہیں۔ کوئی طواف میں مشغول ہے تو کوئی دعا اور مناجات میں مصروف ہے۔ ٹولیوں کی شکل میں خواتین مسجد الحرام میں نماز بھی ادا کر رہی ہیں۔
یہ منظر مکے کی صدیوں پرانی روایت یوم الخلیف کی وجہ سے ہے جو ہر سال یوم عرفہ کو دہرائی جاتی ہے۔ یوم عرفہ پر حاجی مغرب تک عرفات میں ہوتے ہیں اور پھر مزدلفہ میں رات بھر عبادت کرتے ہیں۔
حاجیوں کی غیر حاضری کا فائدہ مکے کی ارد گرد آباد قبائل کی خواتین اُٹھاتی ہیں اور خانہ کعبہ چلی آتی ہیں۔ اس روایت کو یوم الخلیف کے نام سے جانا جاتا ہے۔ کورونا کے باعث اس روایت پر بھی پابندی لگ گئی تھی۔
تاہم اس سال کورونا پابندیاں ختم ہونے کے بعد ایک بار پھر یہ روایت زندہ ہوگئی۔ تین سال بعد خانہ کعبہ میں یوم الخلیف کے موقع پر جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے اور کئی خواتین فرط جذبات پر قابو نہ رکھتے ہوئے پھوٹ پھوٹ کر رونے لگیں۔
یوم عرفہ پر خانہ کعبہ کے گرد سیاہ کپڑوں میں ملبوس ہزاروں خواتین موجود ہیں۔ کوئی طواف میں مشغول ہے تو کوئی دعا اور مناجات میں مصروف ہے۔ ٹولیوں کی شکل میں خواتین مسجد الحرام میں نماز بھی ادا کر رہی ہیں۔
یہ منظر مکے کی صدیوں پرانی روایت یوم الخلیف کی وجہ سے ہے جو ہر سال یوم عرفہ کو دہرائی جاتی ہے۔ یوم عرفہ پر حاجی مغرب تک عرفات میں ہوتے ہیں اور پھر مزدلفہ میں رات بھر عبادت کرتے ہیں۔
حاجیوں کی غیر حاضری کا فائدہ مکے کی ارد گرد آباد قبائل کی خواتین اُٹھاتی ہیں اور خانہ کعبہ چلی آتی ہیں۔ اس روایت کو یوم الخلیف کے نام سے جانا جاتا ہے۔ کورونا کے باعث اس روایت پر بھی پابندی لگ گئی تھی۔
تاہم اس سال کورونا پابندیاں ختم ہونے کے بعد ایک بار پھر یہ روایت زندہ ہوگئی۔ تین سال بعد خانہ کعبہ میں یوم الخلیف کے موقع پر جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے اور کئی خواتین فرط جذبات پر قابو نہ رکھتے ہوئے پھوٹ پھوٹ کر رونے لگیں۔