سعودی عرب میں امریکی قونصل خانے پر فائرنگ میں 2 افراد ہلاک

ہلاک ہونے والوں میں سیکیورٹی افسر اور حملہ آور شامل ہے

جدہ میں امریکی قنوصل خانے پر فائرنگ میں سیکیورٹی اہلکار اور حملہ آور مارا گیا؛ فوٹو: فائل

سعودی عرب میں جدہ شہر کے امریکی قونصل خانے کے دروازے پر فائرنگ میں ایک سیکیورٹی افسر ہلاک ہوگیا جب کہ جوابی کارروائی میں حملہ آور بھی مارا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے شہر جدہ میں مسلح شخص نے امریکی قونصل خانے کے اندر گھسنے کی کوشش میں ناکامی پر سیکیورٹی اہلکاروں پر گولیاں برسادیں جس کے نتیجے میں نیپالی سیکیورٹی افسر موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

مکہ ریجن کے پولیس ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ مسلح شخص کار میں سوار ہوکر جدہ گورنریٹ میں امریکن قونصلیٹ کی عمارت پہنچا تھا اور ہاتھ میں آتشیں اسلحہ لے کر کار سے باہر نکلا تھا۔ مسلح شخص نے قونصل خانے میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

سیکیورٹی اہلکاروں کی جوابی فائرنگ میں حملہ آور بھی مارا گیا جس کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ حملے میں دو اہلکاروں کو معمولی زخم بھی آئے ہیں جنھیں قریبی اسپتال میں طبی امداد فراہم کی گئی۔


امریکا اور سعودی حکام نے قونصل خانے میں فائرنگ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ جس کے لیے دونوں ممالک کی سیکیورٹی ایجنسیاں مل کر کام کر رہی ہیں۔

خیال رہے کہ جدہ کے امریکی قونصل خانے میں امریکا کے یوم آزادی کی تعطیلات ہیں جو 4 جولائی کو منایا جاتا ہے۔ تاحال کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ یہ حملہ آور کا انفرادی عمل بھی ہوسکتا ہے۔

اس سے قبل 2004 میں جدہ میں ہی قونصل خانے میں آتشیں اسلحے اور دھماکہ خیز مواد سے لیس 5 افراد نے حملہ کردیا تھا۔ عمارت کے ایک حصے کو دھماکے سے اُڑایا تھا اور توڑ پھوڑ کی تھی جس میں 4 سعودی سیکیورٹی اہلکار اور عملے کے 5 ارکان جاں بحق ہوگئے تھے۔

سعودی فوج کی جوابی کارروائی میں 5 میں سے 3 حملہ آور موقع پر ہی ہلاک ہو گئے تھے۔ باقی دو کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا تھا جنھیں 2013 میں سزائیں سنائی گئی تھیں۔ حملے کی ذمہ داری القاعدہ پر عائد کی گئی تھی۔
Load Next Story