بھارتی پولیس نے راہول گاندھی کو منی پور جانے سے روک دیا قافلے پر شدید شیلنگ

بھارتی ریاست منی پور میں نسلی فسادات جاری ہیں جن میں ایک ماہ کے دوران کم از کم سو افراد ہلاک ہوچکے ہیں

فوٹو: رائٹرز

نسلی فسادات کی شکار ریاست منی پور کے دورے کے لیے جانے والے کانگریسی ہنما راہول گاندھی کو پولیس نے روک لیا اور ان کے قافلے پر آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق کانگریس کے رہنما شمالی مشرقی ریاست منی پور کے ضلع چورا چاندپور جارہے تھے جب ان کے قافلے کو پولیس کی جانب سے روک لیا گیا اور قافلے کے قریب آنسو گیس کے شیل فائر کیے گئے۔

بھارتی ریاست منی پور میں نسلی فسادات جاری ہیں جن میں ایک ماہ کے دوران کم از کم سو افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ ہزاروں گھر نذر آتش اور دکانیں مسمار کردی گئی ہیں۔ سیکیورٹی ادارے 40 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرچکے ہیں۔


راہول گاندھی جمعرات کےر وز نسلی فسادات سے شدید متاثرہ ضلع چورا چاند پور کا سفر کررہے تھے جب بشنوپور کے مقام پر سیکیورٹی فورسز نے ان کے قافلے کو روک لیا۔ اس دوران وہاں لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی جنہیں منتشر کرنے کے لیے سیکیورٹی فورسز نے آنسو گیس کے گولے برسائے۔

اس واقعے کے بارے میں عالمی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بشنوپور کے پولیس چیف ہسنام بلرام نے بتایا کہ مخدوش حالات کی وجہ سے ہم نے راہول گاندھی کو آگے بڑھنے سے روکا تھا اور انہیں ہیلی کوپٹر کے ذریعے چوراچاند پور جانے کا مشور ہ دیا تھا، کیوں کہ سڑک کے راستے سفر کے دوران ان کے قافلے پر ہینڈ گرینیڈ سے حملہ ہونے کا خدشہ تھا۔

منی پور میں کانگریس کے صدر کیشم میگھا چندر سنگھ نے میڈیا کو بتایا کہ سیکیورٹی فورسز کے روکے جانے کے بعد راہول گاندھی ریاستی دارالحکومت امفال واپس آئے اور پھر ہیلی کوپٹر کے ذریعے چورا چاند پور پہنچے۔

 
Load Next Story