کارکنوں کی ہلاکت کا معاملہ سلجھانے کے لیے ایم کیو ایم خود کردار ادا کرے خورشید شاہ
احتجاج کرکے عوام کا روزگار خراب کرنے کے بجائے بات چیت کے ذریعے معاملات حل کیے جائیں،قائد حزب اختلاف
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہےکہ کارکنوں کی ہلاکت کا معاملہ سلجھانے کے لیے ایم کیو ایم خود کردار ادا کرے جبکہ کراچی آپریشن کے مثبت نتائج کو اب عوام بھی قبول کررہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سکھرایئرپورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ایم کیو ایم اب حکومت کا حصہ ہے اس لیے احتجاج کرکے عوام کا روزگار خراب کرنے کے بجائے بات چیت کے ذریعے معاملات حل کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ کارکنوں کی ہلاکت کا معاملہ سلجھانے کے لیے ایم کیو ایم خود کردار ادا کرے کیونکہ ان کا گورنر اپنا ہے اور وزیراعلیٰ بھی موجود ہے اس لیے بہتر ہوگا کہ بیٹھ کر بات کی جائے جبکہ کراچی میں آپریشن جاری ہے اور اس کے مثبت نتائج کو عوام بھی قبول کررہے ہیں۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اپنے دور حکومت ميں اپوزیشن جماعتوں کی موجودگی میں دفاعی اداروں کے سربراہان سے بریفنگ لیتی رہی لیکن موجودہ حکومت طالبان مذاکرات سمیت کسی بھی معاملے پر ہمیں اعتماد میں نہیں لے رہی جس سے حکومت کوہی نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نہ جانےکیوں اپوزیشن کےسامنا کرنےسےبھاگ رہی ہے جبکہ پیپلزپارٹی اپنے دور حکومت میں اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلتی تھی مگر ہمارے ساتھ ایسا نہیں ہورہا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سکھرایئرپورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ایم کیو ایم اب حکومت کا حصہ ہے اس لیے احتجاج کرکے عوام کا روزگار خراب کرنے کے بجائے بات چیت کے ذریعے معاملات حل کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ کارکنوں کی ہلاکت کا معاملہ سلجھانے کے لیے ایم کیو ایم خود کردار ادا کرے کیونکہ ان کا گورنر اپنا ہے اور وزیراعلیٰ بھی موجود ہے اس لیے بہتر ہوگا کہ بیٹھ کر بات کی جائے جبکہ کراچی میں آپریشن جاری ہے اور اس کے مثبت نتائج کو عوام بھی قبول کررہے ہیں۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اپنے دور حکومت ميں اپوزیشن جماعتوں کی موجودگی میں دفاعی اداروں کے سربراہان سے بریفنگ لیتی رہی لیکن موجودہ حکومت طالبان مذاکرات سمیت کسی بھی معاملے پر ہمیں اعتماد میں نہیں لے رہی جس سے حکومت کوہی نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نہ جانےکیوں اپوزیشن کےسامنا کرنےسےبھاگ رہی ہے جبکہ پیپلزپارٹی اپنے دور حکومت میں اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلتی تھی مگر ہمارے ساتھ ایسا نہیں ہورہا۔