8 ہزار بجلی کا بل بھرنے والا ہیلتھ کارڈ کا اہل نہیں ہوگا وزیرصحت پنجاب
سرکاری اسپتالوں میں دل کا علاج مفت ہوگا، نجی اسپتالوں میں علاج پر 30 فیصد ادائیگی کرنا ہوگی وزیرصحت پنجاب
نگران حکومت پنجاب نے صحت کارڈ کی سہولت ختم کرنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے اسے عوامی مفاد میں جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
پنجاب کے نگراں وزیراطلاعات عامرمیر اور وزیرصحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہیلتھ کارڈ اچھا اقدام ہے اسے ختم نہیں کریں گے بلکہ بہتری لانا چاہتے ہیں۔
وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ صحت کارڈ کا غلط استعمال کیا جارہا تھا، صحت کارڈ سے لوگوں نے اتنے اسٹنٹ ڈلوائے کہ ملک میں اسٹنٹ ہی ختم ہوگئے، لوگ صحت کارڈ پر ارب پتی بن گئے اور بلاضرورت اسٹنٹ ڈالے گئے۔
ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ ماضی میں صحت کارڈ کا بے پناہ غلط استعمال کیا گیا مگر اب ایسا نہیں ہوگا، اس کے لیے ڈیڑھ ارب روپے سے فنڈ قائم کردیا گیا ہے۔
وزیرصحت نے کہا کہ اب 8 ہزار بجلی کا بل بھرنے اور بیرون ملک سفر کرنے والا ہیلتھ کارڈ پر دل کے علاج کا اہل نہیں ہوگا، نیزسرکاری اسپتالوں میں دل کا علاج مفت ہوگا جبکہ نجی اسپتال میں علاج پر 30 فیصد ادائیگی کرنا ہوگی۔
ڈاکٹر جاویداکرم نے کہا کہ نگران حکومت نے فیصلہ کیا ہے صحت کارڈ پر صرف پاکستان کا جھنڈا ہوگا۔
نگران وزیراطلاعات عامیرمیر نے کہا کہ ہیلتھ کاڑد اچھا اقدام ہے اسے ختم نہیں کریں گے، خبریں سامنے آئیں کہ نگراں حکومت نے صحت کارڈ پر دل کا علاج بند کردیا ہے، حالانکہ ایسا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ دور حکومت میں صحت کارڈ کے نام پر مافیا بن گیا تھا، لوگ ارب پتی ہوگئے۔
وزیراطلاعات نے مزید کہا کہ صحت سہولت کارڈ کا اجرا 2015 میں نوازشریف کے دور میں غربیوں کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کے لیے کیا گیا تھا، اس سہولت کو بند نہیں کریں گے۔
عامرمیر کا کہنا تھا کہ دل کے آپریشن کی سہولت کو دوبارہ سے ٹارگٹڈ کردیا گیا ہے۔
پنجاب کے نگراں وزیراطلاعات عامرمیر اور وزیرصحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہیلتھ کارڈ اچھا اقدام ہے اسے ختم نہیں کریں گے بلکہ بہتری لانا چاہتے ہیں۔
وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ صحت کارڈ کا غلط استعمال کیا جارہا تھا، صحت کارڈ سے لوگوں نے اتنے اسٹنٹ ڈلوائے کہ ملک میں اسٹنٹ ہی ختم ہوگئے، لوگ صحت کارڈ پر ارب پتی بن گئے اور بلاضرورت اسٹنٹ ڈالے گئے۔
ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ ماضی میں صحت کارڈ کا بے پناہ غلط استعمال کیا گیا مگر اب ایسا نہیں ہوگا، اس کے لیے ڈیڑھ ارب روپے سے فنڈ قائم کردیا گیا ہے۔
وزیرصحت نے کہا کہ اب 8 ہزار بجلی کا بل بھرنے اور بیرون ملک سفر کرنے والا ہیلتھ کارڈ پر دل کے علاج کا اہل نہیں ہوگا، نیزسرکاری اسپتالوں میں دل کا علاج مفت ہوگا جبکہ نجی اسپتال میں علاج پر 30 فیصد ادائیگی کرنا ہوگی۔
ڈاکٹر جاویداکرم نے کہا کہ نگران حکومت نے فیصلہ کیا ہے صحت کارڈ پر صرف پاکستان کا جھنڈا ہوگا۔
نگران وزیراطلاعات عامیرمیر نے کہا کہ ہیلتھ کاڑد اچھا اقدام ہے اسے ختم نہیں کریں گے، خبریں سامنے آئیں کہ نگراں حکومت نے صحت کارڈ پر دل کا علاج بند کردیا ہے، حالانکہ ایسا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ دور حکومت میں صحت کارڈ کے نام پر مافیا بن گیا تھا، لوگ ارب پتی ہوگئے۔
وزیراطلاعات نے مزید کہا کہ صحت سہولت کارڈ کا اجرا 2015 میں نوازشریف کے دور میں غربیوں کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کے لیے کیا گیا تھا، اس سہولت کو بند نہیں کریں گے۔
عامرمیر کا کہنا تھا کہ دل کے آپریشن کی سہولت کو دوبارہ سے ٹارگٹڈ کردیا گیا ہے۔