آئی ایم ایف پیکیج سے فائدہ اٹھانے کیلیے قابل ٹیم ضروری قرار

حکومت کا ممکنہ پلان بی غیر ملکی سرمایہ کاری کا حصول، سیاسی استحکام لازم

سرمایہ کاری کے منصوبے میں معیشت کی بحالی کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ فوٹو: فائل

آئی ایم ایف 3 ارب ڈالر کے نئے پیکیج سے معاشی ترقی میں تیزی، مہنگائی میں کمی اور روپے کی قدر میں استحکام کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی، تاہم اس پیکیج سے فائدہ اٹھانے کیلیے حکومتی مشینری کو مزید متحرک، فعال اور قابل بنانے کی ضرورت ہے۔

ایکسپریس ٹریبیون میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے پیکیج سے فائدہ اٹھانے کا انحصار سیاسی استحکام اور قابل ٹیم پر ہے، حکومت نے متعدد بار پلان بی کے بارے میں باتیں کی ہیں، لیکن کبھی پلان بی کو منظر عام پر نہیں لایا گیا ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ حکومت کا پلان بی دوست ممالک سے سرمایہ کاری کے ذریعے ملک کی معاشی حالت کو سدھارنا ہے۔

17 جون کو حکومت کی جانب سے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل کی تشکیل اس تاثر کو مزید تقویت دیتی ہے، جس کے بعد بڑی تیزی کے ساتھ کراچی پورٹ ٹرسٹ کی چار برتھیں ابوظہبی کی انتظامیہ کے حوالے کرنے کے معاملات طے پائے۔


یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 3 ارب ڈالر کا معاہدہ طے پا گیا

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلیے سرمایہ کاری کے معاملات اور دیگر عوامل کو طے کرنے کیلیے ایک موثر اور قابل ٹیم تشکیل دینے کی ضرورت ہے، تاکہ مستقبل میں ریکوڈک کیس جیسے تنازعات سے بچا جاسکے، جس کی وجہ سے پاکستان پر900 ملین ڈالر کا جرمانہ ادا کرنا پڑا اور کیس کی فیسوں کی مد میں مزید 90 ملین ڈالر کے اخراجات ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کے قرض کی بحالی اور سرمایہ کاری کے منصوبے میں معیشت کی بحالی کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے، بشرطیکہ ہم سیاسی استحکام حاصل کر لیں اور نئی حکومت ایک قابل ٹیم کو جمع کر سکے جو ماضی کو اپنی راہ میں رکاوٹ نہ بننے دے اور انتہائی ضروری اصلاحات نافذ کر سکے۔
Load Next Story