غیر قانونی تعمیرات سندھ ہائیکورٹ نے ڈی جی ایس بی سی اے کو طلب کرلیا

کیوں نہ غیر قانونی تعمیرات کا ذمہ دار ڈی جی ایس بی سی اے کو ٹھرایا جائے؟ ہائی کورٹ

کیوں نہ غیر قانونی تعمیرات کا ذمہ دار ڈی جی ایس بی سی اے کو ٹھرایا جائے؟ ہائی کورٹ

سندھ ہائیکورٹ نے ڈسٹرکٹ سینٹرل میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق ڈی جی ایس بی سی اے کو پیش ہونے کا حکم دیدیا۔

ہائیکورٹ نے ڈسٹرکٹ سینٹرل میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔ عدالت نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیے۔

تحریری حکم نامے میں عدالت نے استفسار کیا کہ ایس بی سی اے کیوں غیر قانونی تعمیرات روکنے میں ناکام ہو رہی ہے؟ کیوں نہ غیر قانونی تعمیرات کا ذمہ دار ڈی جی ایس بی سی اے کو ٹھرایا جائے؟


تحریری حکم نامے کے مطابق عدالت نے کہا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات ختم نہ کی گئی تو حکم عدولی کے ذمہ دار ڈی جی ایس بی سی اے ہونگے۔ ایس بی سے اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات نہ روکنے کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

عدالت نے حکم دیا ہے کہ آئندہ سماعت سے قبل اگر ذمہ داروں کا تعین نہ ہوا تو تمام اراکین کمیٹی عدالت میں خود پیش ہوں۔

عدالت نے ڈی جی کی رپورٹ کو بھی غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ رپورٹ میں نہیں بتایا گیا کہ غیر قانونی تعمیرات کب تک مسمار کی جائیں گی۔ ان کے گیس، بجلی اور پانی کے کنکشنز کیوں نہیں ختم کئے گئے۔ ایس بی سی اے کے لئے مخصوص تھانے کے باوجود دیگر فورس کی کیوں ضرورت ہے؟ یہ تمام وضاحتیں رپورٹ کا حصہ ہونی چاہئیں۔ آئندہ سماعت سے قبل غیر قانونی تعمیرات مسمار کی جائیں۔

عدالت نے ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو 17 جولائی کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیدیا۔
Load Next Story