پشاور سے کالعدم تنظیموں کے9 خطرناک قیدی ہری پور جیل منتقل
دوسرے اور تیسرے مرحلے میں مزید 16 قیدیوں کو مختلف شہروں میں منتقل کیا جائے گا۔
سنٹرل جیل میں قید کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 9 خطرناک قیدیوں کو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ہری پور جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حساس اداروں کی جانب سے سنٹرل جیل پشاور پر حملے اور کالعدم تنظیموں کے مختلف گروہوں کے افراد میں آپس کی لڑائی کی وجہ سے ہونے والی بدنظمی کے باعث بنوں، ہری پور اور کوہاٹ سمیت صوبے کے مختلف شہروں میں ہائی سیکیورٹی جیل قائم کی گئی ہیں، پہلے مرحلے میں سنٹرل جیل سے کالعدم تنظیموں کے 9 قیدیوں کو ہری پور کی جیل منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ دوسرے اور تیسرے مرحلے میں مزید 16 قیدیوں کو مختلف شہروں میں منتقل کیا جائے گا، منتقل کئے گئے قیدیوں کی شناخت کو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سنٹرل جیل پشاور میں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی جاسوسی کرنے والے ڈاکٹر شکیل آفریدی اور تحریک نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ مولانا صوفی محمد سمیت کالعدم تنظیموں کے بہت سے افراد پشاور سنٹرل جیل میں قید ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حساس اداروں کی جانب سے سنٹرل جیل پشاور پر حملے اور کالعدم تنظیموں کے مختلف گروہوں کے افراد میں آپس کی لڑائی کی وجہ سے ہونے والی بدنظمی کے باعث بنوں، ہری پور اور کوہاٹ سمیت صوبے کے مختلف شہروں میں ہائی سیکیورٹی جیل قائم کی گئی ہیں، پہلے مرحلے میں سنٹرل جیل سے کالعدم تنظیموں کے 9 قیدیوں کو ہری پور کی جیل منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ دوسرے اور تیسرے مرحلے میں مزید 16 قیدیوں کو مختلف شہروں میں منتقل کیا جائے گا، منتقل کئے گئے قیدیوں کی شناخت کو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سنٹرل جیل پشاور میں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی جاسوسی کرنے والے ڈاکٹر شکیل آفریدی اور تحریک نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ مولانا صوفی محمد سمیت کالعدم تنظیموں کے بہت سے افراد پشاور سنٹرل جیل میں قید ہیں۔