سری لنکن حکومت مسلمانوں پرجاری بدھ مت انتہا پسندوں کے مظالم رکوائے مسلم ارکان پارلیمنٹ

انتہا پسند بدھوں سے مسلمانوں کی جان و مال کو شدیدخطرات لاحق ہیں، مسلم ارکان پالیمنٹ کا سری لنکن صدرکو خط

بدھوں نے مسلمانوں کی مساجد کے ساتھ ساتھ مسیحیوں کے گرجا گھروں کو بھی نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے،مسلم ارکان پارلیمنٹ فوٹو؛ فائل

سری لنکن پارلیمنٹ کے متعدد اراکین نے بدھ مت انتہا پسندوں کی مسلمانوں سے نفرت اور ان سے لاحق خطرات کے پیش نظر صدر مہندا راجا پاکسے سے مسلمانوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مسلمانوں کے حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیم مسلم کونسل برائے سری لنکا کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کے 18 مسلم اراکین میں سے 16 نے سری لنکن صدر مہندرا راجا پاکسے کو ایک خط تحریر کیا ہے جس میں گیا گیا ہے کہ کہ بدھوں سے مسلمانوں کی جان و مال کو شدید خطرات لاحق ہیں، انتہا پسند بدھوں کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف جاری مظالم کو رکوایا جائے۔


انتہا پسند بدھوں کا کہنا ہے کہ سری لنکا میں اقلیتوں کو ان کے حقوق سے زیادہ معاشی اور سیاسی اثر و رسوخ حاصل ہے جو کسی صورت برداشت نہیں۔ اسی کو جواز بنا کر بدھوں نے مسلمانوں کی مساجد کے ساتھ ساتھ مسیحیوں کے گرجا گھروں کو بھی نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔

واضح رہے سری لنکا کی 20 ملین آبادی کا 70 فیصد بدھوں پر مشتمل ہے جب کہ بدھوں کے بعد سب سے بڑی آبادی مسلمانوں کی ہے۔
Load Next Story